اتفاق رائے کے بغیر کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے انتشار پھیلے گا عمران خان
پارلیمنٹ سےباہرجماعتوںسے اتحادہوسکتاہے،کراچی میں نئی ووٹرلسٹیں بننی چاہئیں،موجودہ فہرستوں پرصرف ایک جماعت جیت سکتی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ اتفاق رائے کے بغیر کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے انتشار پھیلے گا۔
کراچی میں نئی ووٹر لسٹیں بننی چاہئیں، تحریک انصاف کے پارٹی الیکشن ملک میںحقیقی جمہوریت اورسیاسی جماعتوںسے خاندانی آمریت کے خاتمہ کی طرف پہلاقدم ہے،16 سالہ سیاسی کیریئرمیں پارٹی الیکشن کروانے کافیصلہ سب سے مشکل تھا،پارٹی الیکشن کراکے تاریخ رقم کردی ،دوسری سیاسی جماعتوں کے کارکن بھی اپنے لیڈروں سے پارٹی الیکشن کروانے کامطالبہ کریں،اسلام آباد اور خیبر پختونخوا کے بعد دیگر صوبوں میں انتخابات کرائے جائیں گے۔
تحریک انصاف سپریم کورٹ کے فیصلوںپر اس کے ساتھ کھڑی ہے، پارلیمنٹ میںموجودجماعتوںسے اتحاد نہیں ہوگا دیگرجماعتوں سے اتحادپربات ہوسکتی ہے۔ تحریک انصاف کے پارٹی الیکشن کے دوسرے مرحلے کیلئے بنائے گئے پولنگ سٹیشن کے دورے کے موقع پرمیڈیا سے گفتگومیں انھوںنے کہاکہ تحریک انصاف کے پارٹی انتخابات کے کامیاب انعقادپرپارٹی الیکشن کمیشن اورتمام کارکن مبارکبادکے مستحق ہیں۔کراچی سمیت ملک بھرمیںووٹرلسٹوںکوشفاف ہوناچاہیے اورتحریک انصاف کراچی میںنئے حلقہ بندیوںکی حمایت کرتی ہے۔
کراچی میںتمام سیاسی جماعتوںنے اپنے مسلح گروہ بنائے ہوئے ہیںاورجب تک ان گروپوں کوختم نہیںکیاجاتا تب تک امن قائم نہیںکیاجاسکتااوراس حوالے سے کراچی کے عوام نے فیصلہ کرناہے کہ انھوںنے اپنے آپکومحفوظ رکھناہے یاان سیاسی مسلح گر وہوںکے ہاتھوں مزید یرغمال رہناہے۔ انھوں نے کہا کہکراچی میںایک جماعت کے علاوہ تمام جماعتوںکوووٹرفہرستوںپرتحفظات ہیں، موجودہ لسٹوں پر صرف ایک جماعت ہی جیت سکتی ہے۔
آن لائن کے مطابق عمران نے کہاکہ کراچی کے مسلئے کاحل مارشل لاء سے نہیں بلکہ ووٹ کے ذریعے سے تبدیلی ممکن ہے،جماعت اسلامی اورتحریک تحفظ پاکستان سے اتحادکی بات چیت جاری ہے لیکن ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیںہوا۔
کراچی میں نئی ووٹر لسٹیں بننی چاہئیں، تحریک انصاف کے پارٹی الیکشن ملک میںحقیقی جمہوریت اورسیاسی جماعتوںسے خاندانی آمریت کے خاتمہ کی طرف پہلاقدم ہے،16 سالہ سیاسی کیریئرمیں پارٹی الیکشن کروانے کافیصلہ سب سے مشکل تھا،پارٹی الیکشن کراکے تاریخ رقم کردی ،دوسری سیاسی جماعتوں کے کارکن بھی اپنے لیڈروں سے پارٹی الیکشن کروانے کامطالبہ کریں،اسلام آباد اور خیبر پختونخوا کے بعد دیگر صوبوں میں انتخابات کرائے جائیں گے۔
تحریک انصاف سپریم کورٹ کے فیصلوںپر اس کے ساتھ کھڑی ہے، پارلیمنٹ میںموجودجماعتوںسے اتحاد نہیں ہوگا دیگرجماعتوں سے اتحادپربات ہوسکتی ہے۔ تحریک انصاف کے پارٹی الیکشن کے دوسرے مرحلے کیلئے بنائے گئے پولنگ سٹیشن کے دورے کے موقع پرمیڈیا سے گفتگومیں انھوںنے کہاکہ تحریک انصاف کے پارٹی انتخابات کے کامیاب انعقادپرپارٹی الیکشن کمیشن اورتمام کارکن مبارکبادکے مستحق ہیں۔کراچی سمیت ملک بھرمیںووٹرلسٹوںکوشفاف ہوناچاہیے اورتحریک انصاف کراچی میںنئے حلقہ بندیوںکی حمایت کرتی ہے۔
کراچی میںتمام سیاسی جماعتوںنے اپنے مسلح گروہ بنائے ہوئے ہیںاورجب تک ان گروپوں کوختم نہیںکیاجاتا تب تک امن قائم نہیںکیاجاسکتااوراس حوالے سے کراچی کے عوام نے فیصلہ کرناہے کہ انھوںنے اپنے آپکومحفوظ رکھناہے یاان سیاسی مسلح گر وہوںکے ہاتھوں مزید یرغمال رہناہے۔ انھوں نے کہا کہکراچی میںایک جماعت کے علاوہ تمام جماعتوںکوووٹرفہرستوںپرتحفظات ہیں، موجودہ لسٹوں پر صرف ایک جماعت ہی جیت سکتی ہے۔
آن لائن کے مطابق عمران نے کہاکہ کراچی کے مسلئے کاحل مارشل لاء سے نہیں بلکہ ووٹ کے ذریعے سے تبدیلی ممکن ہے،جماعت اسلامی اورتحریک تحفظ پاکستان سے اتحادکی بات چیت جاری ہے لیکن ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیںہوا۔