مہذب معاشروں میں بھی خواتین کو ہراساں کیا جاتا ہے اوریامقبول

خواتین کی ذمے داری ہے کہ حجاب میں رہیں اورشرم وحیاکی پابندی کریں،مفتی عبدالقوی


Monitoring Desk December 03, 2012
پاکستان میںخواتین کوآزادی سے جینے کاحق نہیں،فرزانہ باری کی ’’تکرار‘‘ میں گفتگو. فوٹو: فائل

تجزیہ کاراوریامقبول جان نے کہا ہے کہ پاکستان میں اسلام تو ہے مگر اسلامی معاشرہ نہیں ہے، اسلامی معاشرہ اس وقت تک نہیں بن سکتا جب تک یہاں اسلامی قوانین نافذ نہیںہوتے۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''تکرار''میں اینکر پرسن عمران خان سے گفتگومیں انھوں نے کہاکہ جب بھی فطرت کے برعکس کچھ کیاجائیگا، مسائل پیداہونگے،دنیاکے مہذب ترین معاشروںمیں بھی خواتین کوجنسی طور پر ہراساں کرنیکی شکایات ملتی ہیں۔امریکامیںہر دومنٹ کے بعدخاتون سے زیادتی ہوتی ہے،بھارت میںخواتین پرتشددکے واقعات سے آنکھیںپھٹ جاتی ہیں۔

08

مسلم معاشرے میںصرف ایک جاویداقبال تھا،دوسرے معاشروںمیں70ہزارسیریل کلرزموجود ہیں۔جو عورت بچے کودودھ پلانے کی بجائے پیسے کمانے چلی جاتی ہے،میں اسے بیمارذہنیت کی مالک قراردیتاہوں۔ عورت کوپردے میںرہنے کاحکم ہے اورمردوں سے بھی کہاگیا ہے کہ نظریں نیچی رکھیں۔عورت کو کائنات میں جس مقصد کیلیے بھیجا گیا،اسکاتو اسے علم نہیں اور ڈاکٹربن جاتی ہے۔مذہبی اسکالرمفتی عبدالقوی نے کہا قرآن میں جہاں چوری کا ذکرہے وہاں مردکاذکرپہلے ہے اورجہاؔں بدکاری کی بات کی ہے وہاں عورت کاذکرپہلے کیاہے اس وجہ سے خواتین کی ذمے داری ہے کہ وہ حجاب میں رہیں اور شرم وحیا کی پابندی کریں۔

09

خاوند کے ذمے ہے کہ وہ نان و نفقہ پوراکرے۔ بہت سی ایسی مثالیں سامنے آ چکی ہیں جن میں عورتوں نے مردوںکواغواکیااورجنسی تشددکانشانہ بنایا۔ نسوانی حقوق کی علمبردار فرزانہ باری نے کہا کہ پاکستانی معاشرے میں،کام کرنیوالی خواتین کو بہت سے مسائل کا سامنا ہے۔گھر سے نکل کر کام کی جگہ تک اور وہاںسے گھر تک اس کو عجیب عجیب قسم کی نظروں سے دیکھا جاتا ہے،آوازے کسے جاتے ہیں۔

کام کی جگہوںپر انھیںجنسی طور پر ہراساں بھی کیا جاتا ہے۔پاکستان میں خواتین کو آزادی کے ساتھ زندگی بسر کرنے کا حق نہیں دیا جاتا۔ عورت ماں بھی ہے بیٹی، بیوی اور بہن بھی، اس پر ہمیں فخر ہونا چاہیے لیکن ہر تیسری عورت کسی نہ کسی طریقے سے تشدد کا نشانہ بنتی ہے۔ بچے کی پرورش صرف ماں کا فرض نہیں ہے باپ بھی ذمے دار ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں