ترک صدر کی روسی ہم منصب سے ملاقات پیوٹن کا ترکی پرعائد پابندیاں اٹھانے کا عندیہ
ترکی پرعائد پابندیاں بتدریج اٹھائی جائیں گی لیکن اس میں تھوڑا وقت لگے گا، ولادی میر پیوٹن
KARACHI:
ترک صدر طیب اردوان نے اپنے روسی ہم منصب پیوٹن سے ملاقات کی جس کے بعد روسی صدر نے ترکی پر عائد پابندیاں اٹھانے کا عندیہ دیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نے گزشتہ سال نومبر میں روسی طیارہ گرائے جانے کے واقعے کے بعد پہلی بار روس کا دورہ کیا اور صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے روسی صدر پیوٹن کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں ترک صدرکا دورہ تعلقات کی بحالی کے لیے سنجیدگی کا مظاہرہ ہے، ملاقات میں طیب اردوان سے گیس پائپ لائن اور پروازوں کی بحالی سمیت دیگرامور پر پر بات ہوئی جب کہ شام کے مسئلے پر بات آئندہ ملاقات میں ہوگی۔
ولادی میرپیوٹن نے کہا کہ ترکی کے ساتھ تجارتی معاہدے اور اقتصادی تعاون کا کام پہلے ہی شروع ہوچکا ہے لیکن ان معاہدوں کی بحالی میں ابھی وقت لگے گا جب کہ ترکی پرعائد پابندیاں بتدریج اٹھائی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری نظام کی تبدیلی جمہوری طریقوں سے ہونی چاہیے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ ترک صدر نے روسی طیارہ مار گرانے پر روسی صدر سے معافی مانگ لی
دوسری جانب ترک صدر طیب اردوان کا کہنا تھا کہ روسی صدر کی میزبانی وحسن ضیافت کا شکرگزار ہوں جب کہ روس کے خدشات اور تحفظات دورکرنے کے لیے اقدامات کریں گے، ترکی روس کے ساتھ دیگرشعبوں سمیت فوجی تعاون بھی بڑھائے گا۔
واضح رہے گزشتہ سال نومبر میں ترکی کی سرحدی حدود کی خلاف ورزی کرنے پر ترک فضائیہ نے روسی طیارہ مار گرایا تھا جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی پیدا ہوگئی تھی اور روس نے ترکی پر اقتصادی پابندیاں عائد کردی تھی۔
ترک صدر طیب اردوان نے اپنے روسی ہم منصب پیوٹن سے ملاقات کی جس کے بعد روسی صدر نے ترکی پر عائد پابندیاں اٹھانے کا عندیہ دیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نے گزشتہ سال نومبر میں روسی طیارہ گرائے جانے کے واقعے کے بعد پہلی بار روس کا دورہ کیا اور صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے روسی صدر پیوٹن کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں ترک صدرکا دورہ تعلقات کی بحالی کے لیے سنجیدگی کا مظاہرہ ہے، ملاقات میں طیب اردوان سے گیس پائپ لائن اور پروازوں کی بحالی سمیت دیگرامور پر پر بات ہوئی جب کہ شام کے مسئلے پر بات آئندہ ملاقات میں ہوگی۔
ولادی میرپیوٹن نے کہا کہ ترکی کے ساتھ تجارتی معاہدے اور اقتصادی تعاون کا کام پہلے ہی شروع ہوچکا ہے لیکن ان معاہدوں کی بحالی میں ابھی وقت لگے گا جب کہ ترکی پرعائد پابندیاں بتدریج اٹھائی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری نظام کی تبدیلی جمہوری طریقوں سے ہونی چاہیے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ ترک صدر نے روسی طیارہ مار گرانے پر روسی صدر سے معافی مانگ لی
دوسری جانب ترک صدر طیب اردوان کا کہنا تھا کہ روسی صدر کی میزبانی وحسن ضیافت کا شکرگزار ہوں جب کہ روس کے خدشات اور تحفظات دورکرنے کے لیے اقدامات کریں گے، ترکی روس کے ساتھ دیگرشعبوں سمیت فوجی تعاون بھی بڑھائے گا۔
واضح رہے گزشتہ سال نومبر میں ترکی کی سرحدی حدود کی خلاف ورزی کرنے پر ترک فضائیہ نے روسی طیارہ مار گرایا تھا جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی پیدا ہوگئی تھی اور روس نے ترکی پر اقتصادی پابندیاں عائد کردی تھی۔