صدر کے حامیوں کا مظاہرہعدالت پر دبائو ڈالنے کیخلاف مصرمیں ججوں کی ہڑتال

صدرمرسی کے حامیوں نے رات بھرعدالت کا گھیرائو رکھا اورنیا آئین ڈرافٹ کرنیوالے پینل کی قانونی حیثیت کاجائزہ نہ لینےدیا.

آج یوم سیاہ ہے ، ہڑتال اس وقت تک جاری رہے گی جب تک نفسیاتی اور دوسرا دبائو ختم نہیں کیا جاتا ،عدالت عظمیٰ کا بیان.فوٹو: رائٹرز

مصر کے صدر مرسی اور عدلیہ میں جاری جنگ شدت اختیار کر گئی ہے۔

صدرکے حامیوں نے رات بھر عدالت کاگھیرائورکھا اور نیا آئین ڈرافٹ کرنیوالے پینل کی قانونی حیثیت کاجائزہ نہ لینے دیا، جس پر سپریم کورٹ نے اسے یوم سیاہ قراردیا ہے اور غیرمعینہ مدت کیلیے ہڑتال کردی ہے۔




سپریم کورٹ کے ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ ہڑتال اس وقت جاری رہے گی جب تک ان سے نفسیاتی اور دوسرا دبائو ختم نہیں کیاجاتا، یاد رہے کہ صدر مورسی اور عدلیہ میں گذشتہ ہفتے اس وقت کشیدگی پیدا ہوگئی تھی جب نئے مسودہ آئین میں صدرکے اختیارات میں اضافہ کیاگیا تھا اور قراردیاگیا تھا کہ صدرکے فیصلوں کو عدالت میں چیلنج نہیں کیا جاسکتا۔



19ججوں پر مشتمل سپریم کورٹ نے اتوارکو نیا آئین تشکیل دینے والے پینل کی قانونی حیثیت کا جائزہ لینا تھا، تاہم صدرکے سیکڑوں حامیوں نے عدالت کے باہر ڈیرہ ڈال لیا اورججوںکوکیس کی سماعت نہیں کرنے دی، ججوں نے اس صورتحال کو افسوسناک اور تکلیف دہ قرار دیتے ہوئے اسے ججوں کا اخلاقی قتل قرار دیا ہے۔

دوسری طرف عدالت کے باہرمظاہرے میں شامل ایک شخص کا کہنا تھاکہ زیادہ ترجج حسنی مبارک دورکے ہیں، ججوں کی خواہش کی نسبت عوام کی خواہش زیادہ مضبوط ہے، اس صورتحال کے بعد مصری میڈیا کاکہنا ہے کہ مصر آتش فشاں کے دہانے پر پہنچ گیا ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story