عمران فاروق قتل کیس سپریم کورٹ میں معظم علی کی درخواست ضمانت مسترد

شواہد سےثابت ہوتا ہے کہ معظم علی نے دیگر ملزمان کو مالی معاونت فراہم کی ہے، سپریم کورٹ


ویب ڈیسک August 10, 2016
عمران فاروق قتل کیس میں معظم علی، خالد شمیم اور سید محسن علی زیر حراست ہیں فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے عمران فاروق قتل کیس کے مرکزی ملزم معظم علی کی درخواست ضمانت مسترد کردی ہے۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 2 رکنی بنچ نے عمران فاروق قتل کیس کے مرکزی ملزم معظم علی کی درخواست ضمانت کی سماعت کی، عدالت عظمیٰ نے ریمارکس دیئے کہ ملزم کےعدالت میں دیے گئے بیان کی کوئی کاپی منسلک نہیں کی گئی، ایسے ملزمان کےبیانات کا اندازہ نہیں کیا جاسکتا، عدالت نے کیس کا ریکارڈ فوری طلب کرتے ہوئے سماعت کچھ دیرکے لیے ملتوی کردی۔

وقفے کے بعد کیس کے دوبارہ سماعت پرایف آئی اے کی جانب سے ریکارڈ پیش کیا گیا اورتفتیشی افسرنے موقف اختیار کیا کہ ملزم معظم علی ہی عمران فاروق کے قتل کا مرکزی ملزم ہے، اس نے ایک اورگرفتارملزم خالد شمیم کے گھر پربیٹھ کرعمران فاروق کے قتل کی سازش تیار کی، معظم علی نے اپنے بنائے منصوبے پرعمل کے لیے دو افراد کو برطانیہ کے ویزے لگوا کرلندن بھیجا۔

عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ماتحت عدالت اورہائی کورٹ کے فیصلے کوبرقراررکھتے ہوئے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ شواہد سے ثابت ہوتا ہے کہ ملزم معظم علی نے ہی دیگر ملزمان کو مالی معاونت فراہم کی، اس لئے ملزم کی درخواست کو منظور نہیں کیا جاسکتا۔

واضح رہے کہ عمران فاروق قتل کیس میں معظم علی، خالد شمیم اورسید محسن علی زیرحراست ہیں، خالد شمیم اور سید محسن علی واردات میں ملوث ہونے کا اعتراف کرچکے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |