بھارت میں ساڑھے 4 برس کی ذہین بچی کا نویں کلاس میں داخلہ
انینا کےبھائی نے بھی صرف 14 برس کی عمر میں کمپیوٹر سائنس میں گریجویشن کیا جب کہ بہن 15 سال کی عمر میں ڈاکٹریٹ کررہی ہے
کہتے ہیں کہ ذہانت عمر اور تعلیم کی محتاج نہیں ہوتی اور اس بات کا اندازہ بھارت کی ساڑھے 4 برس کی بچی سے لگایا جا سکتا ہے جس نے کھلونوں کے ساتھ کھیلنے کی عمر میں نویں جماعت میں داخلہ لے کر سب کو حیران کردیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق لکھنو کی ساڑھے 4 برس کی اننیا ورما کبھی اسکول نہیں گئی لیکن پیدائشی طور پراتنی ذہین ہے کہ وہ ابتدائی جماعت میں داخلہ لینے کے بجائے براہ راست نویں کلاس میں داخلہ لے گی۔ اننیا کی والدہ کا کہنا ہے کہ میں ان پڑھ ہوں اورکبھی اسکول کی شکل تک نہیں دیکھی لیکن بچے پیدائشی طور پر اتنے ذہین ہیں کہ انھیں پڑھتا لکھتا دیکھ کر مجھے بھی تھوڑا بہت لکھنا پڑھنا آ گیا۔
یہ معاملہ صرف اننیا ورما کا ہی نہیں بلکہ اس کے بھائی شیلندرا نے بھی صرف 14 برس کی عمر میں کمپوٹر سائنس میں گریجویشن کرکے بھارت کے سب سے کم عمر کمپیوٹرسائنس گریجویٹ کا اعزاز اپنے نام کیا جب کہ بہن شسما نے 7 برس کی عمر میں میٹرک کا امتحان پاس کر کے بھارت میں لمکا بک آف ریکارڈ میں اپنا نام درج کرایا اوراب وہ 15 سال کی عمر میں مائیکروبائیولوجی میں ڈاکٹریٹ کررہی ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق لکھنو کی ساڑھے 4 برس کی اننیا ورما کبھی اسکول نہیں گئی لیکن پیدائشی طور پراتنی ذہین ہے کہ وہ ابتدائی جماعت میں داخلہ لینے کے بجائے براہ راست نویں کلاس میں داخلہ لے گی۔ اننیا کی والدہ کا کہنا ہے کہ میں ان پڑھ ہوں اورکبھی اسکول کی شکل تک نہیں دیکھی لیکن بچے پیدائشی طور پر اتنے ذہین ہیں کہ انھیں پڑھتا لکھتا دیکھ کر مجھے بھی تھوڑا بہت لکھنا پڑھنا آ گیا۔
یہ معاملہ صرف اننیا ورما کا ہی نہیں بلکہ اس کے بھائی شیلندرا نے بھی صرف 14 برس کی عمر میں کمپوٹر سائنس میں گریجویشن کرکے بھارت کے سب سے کم عمر کمپیوٹرسائنس گریجویٹ کا اعزاز اپنے نام کیا جب کہ بہن شسما نے 7 برس کی عمر میں میٹرک کا امتحان پاس کر کے بھارت میں لمکا بک آف ریکارڈ میں اپنا نام درج کرایا اوراب وہ 15 سال کی عمر میں مائیکروبائیولوجی میں ڈاکٹریٹ کررہی ہے۔