کراچی میں فائرنگ سے مذہبی رہنما جاں بحق 5 گاڑیاں نذر آتش

پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مختلف علاقوں سے 10 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

مشتعل افراد کی ہنگامہ آرائی، جلاؤ گھیراؤ۔ فوٹو آن لائن

ابوالحسن اصفہانی روڈ پر نامعلوم افراد کی کار پر فائرنگ کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے مولانا اسماعیل احسن العلوم کی نماز جنازہ ادا کردی گئی، مشتعل افراد نے 5 گاڑیوں کو بھی نذر آتش کردیا، شہر میں فائرنگ کے دیگرواقعات میں مزید 6 افراد ہلاک۔

ایکسپریس نیوز کے نمائندے شہاب سلمان کے مطابق کراچی کے علاقے ابوالحسن اصفہانی روڈ پر نامعلوم افراد کی کار پر فائرنگ کے نتیجے میں مذ ہبی رہنماء مولانا اسماعیل احسن العلوم جاں بحق ہوئے جس کے بعد راشد منہاس، ابوالحسن اصفہانی اور یونیورسٹی روڈ پر مشتعل افراد نے ہنگامہ آرائی اور پتھراو کرکےٹریفک معطل کردی۔


پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر حالات کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی اور ہنگامہ آرائی کرنے پر 10 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا،اس سے قبل مشتعل افراد نے راشد منہاس روڈ پرسی این جی اسٹیشن پر کھڑی گاڑیوں پر ڈنڈے برسا کرشیشے توڑ دیئے اورعلاقے میں دکانیں اور کاروبار مکمل طور پر بند کرا دیا، ہنگامہ آرائی کے دوران مشتعل افراد نے 5 گاڑیوں کو بھی نذر آتش کیا۔

دوسری جانب اورنگی ٹاون کے علاقے مین نامعلوم افراد نے ہائی روف وین پر فائرنگ کرکے کے ایم سی محکمہ قبرستان کے ڈی ڈی او محمود اور ان کے بھتیجے وسیم کو ہلاک کردیا جبکہ کورنگی کے علاقے بلال کالونی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے سب انسپکٹر ہدایت اللہ جاں بحق، سہراب گوٹھ کے علاقے سے 2 بوری بند لاشیں ملیں جن کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی۔

ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے مولانا محمد اسماعیل کے قتل کی شدید الفاط میں مذمت کی ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے مولانا اسماعیل کے قتل کو شہر کا امن تباہ کرنے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کوسبوتاژ کرنے کی گھناؤنی سازش کا حصہ قراردیا۔ انہوں نے مقتول کےلواحقین سے تعزیت اورہمدری کااظہاربھی کیا۔

Recommended Stories

Load Next Story