مصر میں ججوں نے 15 دسمبر کو ہونے والے آئینی ریفرنڈم کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا، ووٹنگ کی نگرانی کے لئے کوئی جج نہیں جائے گا۔
یہ اعلان مصر میں ججوں کے سب سے بڑے فورم ''ججز کلب'' کی جانب سے کیا گیا ہے جس کے ساڑھے 9 ہزار ارکان شامل ہیں، ججز کلب کے سربراہ احمد الزیند نے یہ اعلان قاہرہ میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران کیا، ان کا کہنا تھا یہ اقدام صدر کے اختیارات میں اضافے کے خلاف بطور احتجاج کیا گیا ہے۔ آئینی ماہرین کا کہنا ہے ججوں کی عدم موجودگی سے آئینی ریفرنڈم کی شفافیت پر سوال اٹھیں گے۔
واضح رہے کہ 19 ججوں پر مشتمل سپریم کورٹ نے اتوارکو نیا آئین تشکیل دینے والے پینل کی قانونی حیثیت کا جائزہ لینا تھا تاہم صدرکے سینکڑوں حامیوں نے رات بھر عدالت کے باہر ڈیرہ ڈال لیا اور اور نیا آئین ڈرافٹ کرنیوالے پینل کو قانونی حیثیت کاجائزہ نہ لینے دیا ، ججوں نے اس صورتحال کو افسوسناک اور تکلیف دہ قرار دیتے ہوئے اسے ججوں کا اخلاقی قتل قرار دیا ہے، سپریم کورٹ نے اسے یوم سیاہ قراردیتے ہوئے غیرمعینہ مدت تک ہڑتال کا اعلان کردیا ہے۔