پٹرولیم قیمتیں ہر6 ماہ بعدمقررکرنے کی افواہیں مسترد
تجویزپچھلے دور میں زیرغور آئی،موجودہ حکومت جائزہ نہیں لے رہی،وزارت پٹرولیم/اوگرا
وزارت پٹرولیم اور اوگرا نے 6 ماہ کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو برقرار رکھنے کی اطلاعات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی سطح پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا جائزہ لے کر ہر ماہ قیمتوں کے تعین کا طریقہ کار کامیاب ہوا ہے۔
اس لیے اس میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کا کوئی ارادہ نہیں، اس طرح کی اطلاعات افواہیں ہیں جن میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ اس حوالے سے وزارت پٹرولیم اور اوگرا کے حکام نے ''ایکسپریس'' کے رابطہ کرنے پر بتایا کہ گزشتہ حکومت کے دوران اس طرح کی تجویز سامنے آئی تھی لیکن موجودہ حکومت کے سامنے ایسی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔
ایسی اطلاعات درست بھی نہیں ہیں کیونکہ اس وقت ملک میں آزادانہ طریقہ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا جائزہ لے کر کمی یا اضافہ کیا جاتا ہے، جہاں تک گیس کی قیمتوں کا تعلق ہے تو اس میں ہر 6 ماہ بعد کم و بیشی کا جائزہ لیا جاتا ہے، یہ طریقہ کار پہلے سے موجود ہے۔ وزارت پٹرولیم کے حکام کے مطابق پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بھی ہمسایہ ممالک سے کم ہیں جس سے عوام کو ریلیف دیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ کئی روز سے یہ اطلاعات گردش کر رہی تھیں کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو ہر 6 ماہ بعد تبدیل کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔
اس لیے اس میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کا کوئی ارادہ نہیں، اس طرح کی اطلاعات افواہیں ہیں جن میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ اس حوالے سے وزارت پٹرولیم اور اوگرا کے حکام نے ''ایکسپریس'' کے رابطہ کرنے پر بتایا کہ گزشتہ حکومت کے دوران اس طرح کی تجویز سامنے آئی تھی لیکن موجودہ حکومت کے سامنے ایسی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔
ایسی اطلاعات درست بھی نہیں ہیں کیونکہ اس وقت ملک میں آزادانہ طریقہ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا جائزہ لے کر کمی یا اضافہ کیا جاتا ہے، جہاں تک گیس کی قیمتوں کا تعلق ہے تو اس میں ہر 6 ماہ بعد کم و بیشی کا جائزہ لیا جاتا ہے، یہ طریقہ کار پہلے سے موجود ہے۔ وزارت پٹرولیم کے حکام کے مطابق پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بھی ہمسایہ ممالک سے کم ہیں جس سے عوام کو ریلیف دیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ کئی روز سے یہ اطلاعات گردش کر رہی تھیں کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو ہر 6 ماہ بعد تبدیل کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔