نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد کے جائزے کے لئے ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ
ٹاسک فورس میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے نمائندے اور متعلقہ ایجنسیوں کے سربراہ شامل ہوں گے۔
ISLAMABAD:
وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں ملک کی سیاسی و عسکری قیادت نے نیشنل ایکشن پلان پرعمل درآمد کے جائزے کے لیے ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم آفس اسلام آباد میں میں نیشنل ایکشن پلان کا جائزہ لینے کے لئے اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار، وزیرخزانہ اسحاق ڈار، مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ، سربراہ پاک فوج جنرل راحیل شریف، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر اور دیگر سیاسی و عسکری حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں ملکی داخلی و سلامتی اور نیشنل ایکشن پلان پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ کوئٹہ دھماکے کے بعد حالیہ فیصلوں پر غور اورسیکیورٹی اداروں کے عزم اور قربانیوں کو سراہا گیا۔ اجلاس کے دوران نیشنل ایکشن پلان پرعمل درآمد کے جائزے کے لیے ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ کیا گیا، اس ٹاسک فورس میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے نمائندے اور متعلقہ ایجنسیوں کے سربراہ شامل ہوں گے۔
اس موقع پر وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ نیشنل ایکشن پلان پر مکمل اور مؤثرعمل درآمد کے لیے کوئی کسر نہ اٹھا رکھی جائے، دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے نتیجہ خیز اور بروقت ایکشن یقینی بنائیں۔
وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں ملک کی سیاسی و عسکری قیادت نے نیشنل ایکشن پلان پرعمل درآمد کے جائزے کے لیے ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم آفس اسلام آباد میں میں نیشنل ایکشن پلان کا جائزہ لینے کے لئے اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار، وزیرخزانہ اسحاق ڈار، مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ، سربراہ پاک فوج جنرل راحیل شریف، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر اور دیگر سیاسی و عسکری حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں ملکی داخلی و سلامتی اور نیشنل ایکشن پلان پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ کوئٹہ دھماکے کے بعد حالیہ فیصلوں پر غور اورسیکیورٹی اداروں کے عزم اور قربانیوں کو سراہا گیا۔ اجلاس کے دوران نیشنل ایکشن پلان پرعمل درآمد کے جائزے کے لیے ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ کیا گیا، اس ٹاسک فورس میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے نمائندے اور متعلقہ ایجنسیوں کے سربراہ شامل ہوں گے۔
اس موقع پر وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ نیشنل ایکشن پلان پر مکمل اور مؤثرعمل درآمد کے لیے کوئی کسر نہ اٹھا رکھی جائے، دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے نتیجہ خیز اور بروقت ایکشن یقینی بنائیں۔