دینی مدارس کے طلبہ رحمان ملک سے زیادہ محترم ہیںفضل الرحمان
پاکستان میں طالبان نامی کوئی تحریک نہیں۔ جس تحریک کو وزارت داخلہ، فورسز نے تسلیم کیااسے ہم تسلیم نہیں کرتے۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ان کے لئے دینی مدارس کے طلبہ وزیر داخلہ رحمان ملک سے زیادہ محترم ہیں۔
جامعہ احسن العلوم کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کراچی میں لسانی اور مذہبی تعصبات قتل وغارت کی سب سے بڑی وجہ ہیں۔ سازش کے تحت دینی مدارس کے افراد کو قتل کیا جارہا ہے۔ لوگ لاشیں اٹھا اٹھا کرتھک گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں امن وامان کی صورتحال ٹھیک نہیں لیکن فوجی آپریشن کے ذریعے بھی امن قائم نہیں کیا جاسکتا ۔ کارکنوں سے اپیل کرتاہوں کہ وہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے امن تباہ کرنے کی سازش کو ناکام بنادیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں طالبان نامی کوئی تحریک نہیں۔ جس تحریک کو وزارت داخلہ اور فورسز نے تسلیم کیااسے ہم تسلیم نہیں کرتے، کسی کو اجازت نہیں دی جاسکتی کہ وہ کسی کو دہشت گرد قرار دے ۔
واضح رہے کہ پیر کی صبح کراچی کے علاقے ابوالحسن اصفہانی روڈ پر جامعہ احسن العلوم کے استاد مولانا اسماعیل نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جاں بحق ہوگئے تھے جس کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں ہنگامہ آرائی کے دوران مشتعل افراد نے 5 گاڑیوں کوبھی نذرآتش کردیا تھا۔
جامعہ احسن العلوم کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کراچی میں لسانی اور مذہبی تعصبات قتل وغارت کی سب سے بڑی وجہ ہیں۔ سازش کے تحت دینی مدارس کے افراد کو قتل کیا جارہا ہے۔ لوگ لاشیں اٹھا اٹھا کرتھک گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں امن وامان کی صورتحال ٹھیک نہیں لیکن فوجی آپریشن کے ذریعے بھی امن قائم نہیں کیا جاسکتا ۔ کارکنوں سے اپیل کرتاہوں کہ وہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے امن تباہ کرنے کی سازش کو ناکام بنادیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں طالبان نامی کوئی تحریک نہیں۔ جس تحریک کو وزارت داخلہ اور فورسز نے تسلیم کیااسے ہم تسلیم نہیں کرتے، کسی کو اجازت نہیں دی جاسکتی کہ وہ کسی کو دہشت گرد قرار دے ۔
واضح رہے کہ پیر کی صبح کراچی کے علاقے ابوالحسن اصفہانی روڈ پر جامعہ احسن العلوم کے استاد مولانا اسماعیل نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جاں بحق ہوگئے تھے جس کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں ہنگامہ آرائی کے دوران مشتعل افراد نے 5 گاڑیوں کوبھی نذرآتش کردیا تھا۔