پاکستان میں القاعدہ و طالبان کے مضبوط نیٹ ورک کا انکشاف
بے شمار طالبان مختلف شعبوں میں موجود عسکریت پسندوں کے لیے پیغام رسانی کرتے ہیں
کراچی سے کچھ عرصہ قبل گرفتار کالعدم القاعدہ کے دہشت گرد عبد السمیع خان نے دوران تفتیش اپنے سنسنی خیز انکشافات میں بتایا ہے کہ پاکستان میں کالعدم القاعدہ اور طالبان کا مضبوط نیٹ ورک موجود ہے۔
کوئٹہ کی بیشتر مساجد کے پیش امام طالبان نیٹ ورک کا حصہ ہیں، مذکورہ پیش امام نوجوانوں کو افغانستان تک رسائی اور راہداری فراہم کرتے ہیں۔ تربیت کے لیے نوجوان کو افغانستان لے جانے اور وہاں سے پاکستان لانے کے لیے گائیڈ رکھے ہوئے ہیں ، کراچی میں بھی طالبان اور ان کے سہولت کار ایک بڑی تعداد میں موجود ہیں۔ عبد السمیع خان نے انکشاف کیا کہ بے شمار طالبان مختلف شعبہ جات میں ملازمت کر رہے ہیں۔ عام شہریوں جیسی زندگی بسر کرنے والے متعدد طالبان عسکریت پسندوں کے لیے پیغام رسانی کا کام انجام دیتے ہیں۔
ملزم نے پاکستانی سرحدوں کے قریب افغانستان میں داعش کی موجودگی کا بھی انکشاف کیا۔ملزم عبد السمیع نے بتایا کہ افغانستان میں اس کی موجودگی میں 3 لوگوں کو قتل کیا ، افغانستان میں عسکریت پسندوں کا بڑا گروپ داعش کی طرف مائل ہے۔ افغانستان میں داعش کی سرگرمیوں سے تنگ طالبان کی ایک بڑی تعداد پاکستان آچکی ہے اورمختلف شہروںکی گنجان آبادیوں میں رہائش اختیار کیے ہوئے ہے۔
کوئٹہ کی بیشتر مساجد کے پیش امام طالبان نیٹ ورک کا حصہ ہیں، مذکورہ پیش امام نوجوانوں کو افغانستان تک رسائی اور راہداری فراہم کرتے ہیں۔ تربیت کے لیے نوجوان کو افغانستان لے جانے اور وہاں سے پاکستان لانے کے لیے گائیڈ رکھے ہوئے ہیں ، کراچی میں بھی طالبان اور ان کے سہولت کار ایک بڑی تعداد میں موجود ہیں۔ عبد السمیع خان نے انکشاف کیا کہ بے شمار طالبان مختلف شعبہ جات میں ملازمت کر رہے ہیں۔ عام شہریوں جیسی زندگی بسر کرنے والے متعدد طالبان عسکریت پسندوں کے لیے پیغام رسانی کا کام انجام دیتے ہیں۔
ملزم نے پاکستانی سرحدوں کے قریب افغانستان میں داعش کی موجودگی کا بھی انکشاف کیا۔ملزم عبد السمیع نے بتایا کہ افغانستان میں اس کی موجودگی میں 3 لوگوں کو قتل کیا ، افغانستان میں عسکریت پسندوں کا بڑا گروپ داعش کی طرف مائل ہے۔ افغانستان میں داعش کی سرگرمیوں سے تنگ طالبان کی ایک بڑی تعداد پاکستان آچکی ہے اورمختلف شہروںکی گنجان آبادیوں میں رہائش اختیار کیے ہوئے ہے۔