بھارت میں ملازمت پیشہ حاملہ خواتین کیلیے 6 ماہ کی چھٹیاں منظور
میٹرنٹی بینیفٹ ایکٹ1961 میں ترمیم کی منظوری، تنخواہ ودیگر مراعات بھی حاصل
بھارت میں ماں بننے والی ملازمت پیشہ خواتین کیلیے چھٹیوں کا دورانیہ 3 ماہ سے بڑھا کر 6 ماہ کرنے کی منظوری دے دی گئی۔
اخبار ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق بھارت کے ایوان بالا راجیہ سبھا نے میٹرنٹی بینیفٹ ایکٹ 1961 میں ترمیم کے حوالے سے پیش کردہ بل کی منظوری دیدی اور اب اسے منظوری کیلیے لوک سبھا میں بھیجا جائے گا۔
راجیہ سبھا کی رکن اور معروف بالی ووڈ اداکارہ جیا بچن کی خواہش تھی کہ زچگی سے گزرنے والی خواتین کو ایک سال کی چھٹی دی جائے تاہم 6 ماہ پر اتفاق رائے ہوا اور راجیہ سبھا میں اس بل کو متفقہ طور پر منظور کیا گیا، گزشتہ روز وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں ہوا جس میں میٹرنٹی بینیفٹ ایکٹ1961 میں ترمیم کی منظوری دی گئی تھی، ترمیم کے مطابق اب ماں بننے والی ملازمت پیشہ خواتین کو 3 ماہ کے بجائے 6 ماہ کی چھٹی دی جائے گی اور اس دوران کمپنی اس بات کی پابند ہوگی کہ وہ اس خاتون کی تنخواہ اور دیگر مراعات جاری رکھے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کی کوشش ہے کہ ترمیمی بل کو پارلیمنٹ کے جاری اجلاس میں پیش کرکے فوری طور پر لوک سبھا سے بھی منظور کرا لیا جائے، پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد اس قانون کا اطلاق ہر اس کمپنی پر ہوگا جہاں 10 یا اس سے زیادہ لوگ کام کرتے ہیں۔
اخبار ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق بھارت کے ایوان بالا راجیہ سبھا نے میٹرنٹی بینیفٹ ایکٹ 1961 میں ترمیم کے حوالے سے پیش کردہ بل کی منظوری دیدی اور اب اسے منظوری کیلیے لوک سبھا میں بھیجا جائے گا۔
راجیہ سبھا کی رکن اور معروف بالی ووڈ اداکارہ جیا بچن کی خواہش تھی کہ زچگی سے گزرنے والی خواتین کو ایک سال کی چھٹی دی جائے تاہم 6 ماہ پر اتفاق رائے ہوا اور راجیہ سبھا میں اس بل کو متفقہ طور پر منظور کیا گیا، گزشتہ روز وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں ہوا جس میں میٹرنٹی بینیفٹ ایکٹ1961 میں ترمیم کی منظوری دی گئی تھی، ترمیم کے مطابق اب ماں بننے والی ملازمت پیشہ خواتین کو 3 ماہ کے بجائے 6 ماہ کی چھٹی دی جائے گی اور اس دوران کمپنی اس بات کی پابند ہوگی کہ وہ اس خاتون کی تنخواہ اور دیگر مراعات جاری رکھے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کی کوشش ہے کہ ترمیمی بل کو پارلیمنٹ کے جاری اجلاس میں پیش کرکے فوری طور پر لوک سبھا سے بھی منظور کرا لیا جائے، پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد اس قانون کا اطلاق ہر اس کمپنی پر ہوگا جہاں 10 یا اس سے زیادہ لوگ کام کرتے ہیں۔