قندیل بلوچ قتل کیس میں مفتی عبدالقوی اعانت جرم کے الزام میں نامزد
مفتی عبدالقوی کا نام قندیل بلوچ کے والد کی درخواست پر مقدمے میں شامل کیا گیا ہے، پولیس
قندیل بلوچ قتل کیس میں رویت ہلال کمیٹی کے برطرف ممبر مفتی عبدالقوی کو بھی نامزد کردیا گیا ہے۔
ایکسپیرس نیوز کے مطابق پولیس نے قندیل بلوچ کے والد کی درخواست پر قندیل بلوچ قتل کیس میں مفتی عبدالقوی کو بھی شامل تفتیش کر دیا ہے۔ پولیس حکام کے مطابق قندیل بلوچ قتل کیس میں مفتی عبدالقوی کو اعانت جرم کے الزام میں نامزد کیا گیا ہے اور اب اس حوالے سے ان سے تفتیش بھی کی جائے گی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: مفتی قوی نے پولیس کے سوالنامے کا جواب جمع کرادیا
دوسری جانب مفتی عبدالقوی نے اپنا موبائل نمبر بند کر دیا ہے اور ملتان میں اپنے مدرسے سے بھی غائب ہیں جب کہ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مفتی عبدالقوی سے تفتیش کے بعد ہی واضح ہو سکے گا کہ انھیں مقدمے میں باقاعدہ نامزد کیا جا سکتا ہے یا نہیں۔
واضح رہے کہ قندیل بلوچ کو گزشتہ ماہ جنوبی پنجاب میں ان کے آبائی علاقے ڈیرہ غازی خان میں قتل کردیا گیا تھا، قندیل بلوچ قتل کیس میں اس کا بھائی وسیم اور کزن حق نواز زیر حراست ہیں۔
ایکسپیرس نیوز کے مطابق پولیس نے قندیل بلوچ کے والد کی درخواست پر قندیل بلوچ قتل کیس میں مفتی عبدالقوی کو بھی شامل تفتیش کر دیا ہے۔ پولیس حکام کے مطابق قندیل بلوچ قتل کیس میں مفتی عبدالقوی کو اعانت جرم کے الزام میں نامزد کیا گیا ہے اور اب اس حوالے سے ان سے تفتیش بھی کی جائے گی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: مفتی قوی نے پولیس کے سوالنامے کا جواب جمع کرادیا
دوسری جانب مفتی عبدالقوی نے اپنا موبائل نمبر بند کر دیا ہے اور ملتان میں اپنے مدرسے سے بھی غائب ہیں جب کہ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مفتی عبدالقوی سے تفتیش کے بعد ہی واضح ہو سکے گا کہ انھیں مقدمے میں باقاعدہ نامزد کیا جا سکتا ہے یا نہیں۔
واضح رہے کہ قندیل بلوچ کو گزشتہ ماہ جنوبی پنجاب میں ان کے آبائی علاقے ڈیرہ غازی خان میں قتل کردیا گیا تھا، قندیل بلوچ قتل کیس میں اس کا بھائی وسیم اور کزن حق نواز زیر حراست ہیں۔