پاکستان میں ہارمونل بیماریاں سر اٹھارہی ہیں پروفیسر زمان شیخ
ہارمونل بیماریوں سے پستہ قد، تھائی رائیڈ،ذیابیطس سمیت دیگر مسائل جنم لے رہے ہیں
پاکستان میں ہارمونل بیماریاں سراٹھارہی ہیں، پستہ قد، تھائی رائیڈسمیت دیگر مسائل جنم لے رہے ہیں۔
ہارمونل بیماریوں پر 8 دسمبر سے کانفرنس مقامی ہوٹل میں شروع ہوگی جس میں یو اے ای سمیت دیگر بین الاقوامی ماہرین مختلف مقالے بھی پیش کریں گے، یہ بات پاکستان اینڈوکرائنا سوسائٹی کے پروفیسر زمان شیخ نے پریس کانفرنس سے خطاب میں بتائی اس موقع پر دیگر ماہرین بھی موجود تھے، ماہرین نے بتایا کہ ذیابیطس کا مرض بھی ہارمون کی وجہ سے جنم لیتا ہے۔
جس میں لبلبہ جسم میں انسولین بنانا چھوڑ دیتا ہے، انھوں نے کہاکہ جسم کے مختلف غدود ہارمونز بنانے کا کام کرتے ہیں تاہم غیر متوازی غدود ہوجانے پر مختلف طبی مسائل جنم لیتے ہیں، نسوانی بیماریاں اورمسائل بھی ہارمونزکی کمی بیشی کی وجہ سے جنم لیتے ہیں جبکہ پستہ قد کا ہونا بھی ہارمونل سے متعلقہ بیماری ہوتی ہے، ان ماہرین نے بتایا کہ ہفتہ کو ہارمونزبیماریوں پر 2روزہ بین الاقوامی کانفرنس مقامی ہوٹل میں منعقد ہوگی جس میں مختلف ماہرین خصوصی مقالے پیش کریں گے۔
ہارمونل بیماریوں پر 8 دسمبر سے کانفرنس مقامی ہوٹل میں شروع ہوگی جس میں یو اے ای سمیت دیگر بین الاقوامی ماہرین مختلف مقالے بھی پیش کریں گے، یہ بات پاکستان اینڈوکرائنا سوسائٹی کے پروفیسر زمان شیخ نے پریس کانفرنس سے خطاب میں بتائی اس موقع پر دیگر ماہرین بھی موجود تھے، ماہرین نے بتایا کہ ذیابیطس کا مرض بھی ہارمون کی وجہ سے جنم لیتا ہے۔
جس میں لبلبہ جسم میں انسولین بنانا چھوڑ دیتا ہے، انھوں نے کہاکہ جسم کے مختلف غدود ہارمونز بنانے کا کام کرتے ہیں تاہم غیر متوازی غدود ہوجانے پر مختلف طبی مسائل جنم لیتے ہیں، نسوانی بیماریاں اورمسائل بھی ہارمونزکی کمی بیشی کی وجہ سے جنم لیتے ہیں جبکہ پستہ قد کا ہونا بھی ہارمونل سے متعلقہ بیماری ہوتی ہے، ان ماہرین نے بتایا کہ ہفتہ کو ہارمونزبیماریوں پر 2روزہ بین الاقوامی کانفرنس مقامی ہوٹل میں منعقد ہوگی جس میں مختلف ماہرین خصوصی مقالے پیش کریں گے۔