کراچی چیمبر کا چین کو سرمایہ کاری پر خراج تحسین
چینی وفدکی آمد،علاقائی تجارت، پاک چائنا میوچل فنڈز کے قیام، سرمایہ کاری بڑھانے پر زور
SUKKUR:
کراچی چیمبر آف کامر س اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد ہارون اگر نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین مشترکہ اقتصادی تعاون کے منصوبوں کے ذریعے علاقائی تجارت، سارک بلاک اور وسط ایشیائی بلاک کے ساتھ وسیع تجارتی تعلقات قائم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
یہ بات انہوں نے کراچی چیمبر کی جانب سے چائنہ انویسٹمنٹ کارپوریشن کے صدرگائوشی جنگ کے اعزاز میں دیے گئے عشائیے سے خطاب کے دوران کہی۔ کراچی چیمبر کے صدرنے کہاکہ توانائی، میٹرو ریلوے، انفرااسٹرکچر اور ڈیموں کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کے ذریعے پاکستانی معیشت کو مزید مستحکم کیاجاسکتا ہے، چین نے پاکستان میں اہم منصوبوں میں سرمایہ کاری کی ہے جن میں گوادارکی بندرگاہ اور شاہراہ قراقرم قابل ذکر ہیں جبکہ 11 ہزار سے زائد چینی انجینئرز پاکستان کے مختلف ترقیاتی منصوبوں پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سال 2011 پاک چین تعلقات کی 60 ویں سالگرہ کے طور پر منایا گیا ہے، چینی کمپنیاں آئل اینڈ گیس، ٹیلیکام، توانائی، آٹوموبائل، الیکٹرانکس سمیت انجینئرنگ کے شعبوں میں اپنی تکنیکی وماہرانہ خدمات فراہم کر رہی ہیں جو لائق تحسین امرہے۔ ہارون اگر نے پاک چین آزاد تجارتی معاہدے کودونوں ملکوں کے درمیان تجارت کے فروغ میں اہم سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ معاہدے کے تحت دوطرفہ تجارت کو مزیدوسعت کی گنجائش موجود ہے۔
اس موقع پر سندھ بورڈ آف انویسٹمنٹ کے چیئرمین زبیر موتی والا نے پاک چائنا میوچل فنڈز کے قیام کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں دنیا کے دوسرے نمبر پرکوئلے کے وسیع ذخائر دستیاب ہیں، پاکستان چین کی تکنیکی معاونت سمیت شمسی توانائی اور ہوا کے ذریعے بجلی کی پیداوار میں بھی خدمات حاصل کرسکتا ہے۔
انہوںنے کہاکہ پاکستان میں ٹیکسٹائل سیکٹر سمیت تعلیم کے شعبے میں بھی مشترکہ تعاون و سرمایہ کاری کے منصوبے قائم کیے جاسکتے ہیں۔ چائنا انویسٹمنٹ کارپوریشن کے صدرگائوشی جنگ نے مشترکہ شراکت داری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک ایک دوسرے سے فائدہ اٹھا کر اقتصادی ترقی کی رفتار تیز کر سکتے ہیں۔
تقریب سے چیمبرکے سابق صدر مجید عزیز نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پرکراچی چیمبر کے سینئر نائب صدر شمیم فرپو اور نائب صدر ناصر محمود اور منیجنگ کمیٹی کے ارکان بھی موجود تھے۔
کراچی چیمبر آف کامر س اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد ہارون اگر نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین مشترکہ اقتصادی تعاون کے منصوبوں کے ذریعے علاقائی تجارت، سارک بلاک اور وسط ایشیائی بلاک کے ساتھ وسیع تجارتی تعلقات قائم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
یہ بات انہوں نے کراچی چیمبر کی جانب سے چائنہ انویسٹمنٹ کارپوریشن کے صدرگائوشی جنگ کے اعزاز میں دیے گئے عشائیے سے خطاب کے دوران کہی۔ کراچی چیمبر کے صدرنے کہاکہ توانائی، میٹرو ریلوے، انفرااسٹرکچر اور ڈیموں کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کے ذریعے پاکستانی معیشت کو مزید مستحکم کیاجاسکتا ہے، چین نے پاکستان میں اہم منصوبوں میں سرمایہ کاری کی ہے جن میں گوادارکی بندرگاہ اور شاہراہ قراقرم قابل ذکر ہیں جبکہ 11 ہزار سے زائد چینی انجینئرز پاکستان کے مختلف ترقیاتی منصوبوں پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سال 2011 پاک چین تعلقات کی 60 ویں سالگرہ کے طور پر منایا گیا ہے، چینی کمپنیاں آئل اینڈ گیس، ٹیلیکام، توانائی، آٹوموبائل، الیکٹرانکس سمیت انجینئرنگ کے شعبوں میں اپنی تکنیکی وماہرانہ خدمات فراہم کر رہی ہیں جو لائق تحسین امرہے۔ ہارون اگر نے پاک چین آزاد تجارتی معاہدے کودونوں ملکوں کے درمیان تجارت کے فروغ میں اہم سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ معاہدے کے تحت دوطرفہ تجارت کو مزیدوسعت کی گنجائش موجود ہے۔
اس موقع پر سندھ بورڈ آف انویسٹمنٹ کے چیئرمین زبیر موتی والا نے پاک چائنا میوچل فنڈز کے قیام کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں دنیا کے دوسرے نمبر پرکوئلے کے وسیع ذخائر دستیاب ہیں، پاکستان چین کی تکنیکی معاونت سمیت شمسی توانائی اور ہوا کے ذریعے بجلی کی پیداوار میں بھی خدمات حاصل کرسکتا ہے۔
انہوںنے کہاکہ پاکستان میں ٹیکسٹائل سیکٹر سمیت تعلیم کے شعبے میں بھی مشترکہ تعاون و سرمایہ کاری کے منصوبے قائم کیے جاسکتے ہیں۔ چائنا انویسٹمنٹ کارپوریشن کے صدرگائوشی جنگ نے مشترکہ شراکت داری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک ایک دوسرے سے فائدہ اٹھا کر اقتصادی ترقی کی رفتار تیز کر سکتے ہیں۔
تقریب سے چیمبرکے سابق صدر مجید عزیز نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پرکراچی چیمبر کے سینئر نائب صدر شمیم فرپو اور نائب صدر ناصر محمود اور منیجنگ کمیٹی کے ارکان بھی موجود تھے۔