کینو ایکسپورٹ سیزن شروع 3 روز میں 390 ٹن پھل برآمد

1 لاکھ 75 ہزار ڈالر مالیت کا 30 کنٹینر کینو دبئی اور سری لنکا بھیجا گیا، وحید احمد


Business Reporter December 04, 2012
پیداوار 20 فیصد کمی سے 18 لاکھ ٹن رہنے کا خدشہ ہے، چیئرمین فروٹ ایکسپورٹرز فوٹو : فائل

کینو کا ایکسپورٹ سیزن یکم دسمبر سے شروع ہوگیا، 3 روز کے دوران 390 ٹن کینو دبئی اور سری لنکا ایکسپورٹ کیا جاچکا ہے۔

آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل امپورٹرز ایکسپورٹرز مرچنٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین وحید احمد کے مطابق 15کنٹینرز دبئی اور 15کنٹینرز سری لنکا برآمد کردیے گئے ہیں جن کی مالیت ایک لاکھ 75ہزار ڈالر ہے۔

ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی ایک تاریخ سے کینو کی ایکسپورٹ شروع کی گئی ہے جو وفاقی وزارت تجارت نے یکم دسمبر مقرر کی تھی۔ وحید احمد کے مطابق اس سال کینو کی برآمد کا ہدف 2لاکھ ٹن مقرر کیا گیا ہے، گزشتہ سال 3 لاکھ ٹن کا ہدف تھا تاہم 2.25 لاکھ ٹن کینو برآمد کیا گیا، اس سال کینو کی پیداوار 20 فیصد کمی سے 18 لاکھ ٹن رہنے کا خدشہ ہے۔

6

برآمدات کے 2 لاکھ ٹن ہدف پورا ہونے سے 11کروڑ ڈالر کازرمبادلہ حاصل ہوگا، گزشتہ سال 2.25لاکھ ٹن کینو کی برآمد سے 12.5کروڑ ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی دو اہم منڈیاں ایران اور روس میں کینو کی ایکسپورٹ میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے اور گزشتہ سال روس کی منڈی میں اوور سپلائی ہونے کی وجہ سے 1لاکھ14ہزار ٹن کینو کی ایکسپورٹ میں ایکسپورٹرز کو شدید نقصان کا سامان کرنا پڑا جس کی وجہ سے اس سال روس کو برآمدات 50 فیصد تک کم رہنے کا خدشہ ہے۔

اسی طرح عالمی پابندیوں اور پاکستانی بینکوں کی جانب سے ایران کیلیے ایکسپورٹ دستاویزات قبول نہ کرنے کی وجہ سے ایران کی 70ہزار ٹن کی مارکیٹ بھی بند ہوگئی ہے،گزشتہ سال بمشکل 15ہزار ٹن کینو ایران ایکسپورٹ کیا گیا، اس سال ایران کو کینو کی ایکسپورٹ پابندیوں کا شکار ہونے کا خدشہ ہے۔

جس کے متبادل کے طور پر انڈونیشیا کی مارکیٹ فی الفور کھولے جانے کی ضرورت ہے لیکن انڈونیشیا کے ساتھ کیے گئے ترجیحی تجارت کے معاہدے پر اب تک عمل درآمد نہیں شروع ہوسکا جس سے 40سے 45ہزار ٹن کی یہ مارکیٹ بھی بند رہنے کا خدشہ ہے، اس طرح ایران اور انڈونیشیا کی مارکیٹ بند ہونے سے ایکسپورٹ میں 1لاکھ ٹن سے زائد کی کمی واقع ہوگی اسی لیے رواں سیزن ایک لاکھ ٹن کمی سے 2لاکھ ٹن کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔