مستقبل میں پاک افغان ذرائع ابلاغ کا تعاون

پاکستان اور انڈیا کہ میڈیا کہ طرف سے پاکستان کا غلط امیج دکھانا...


ویب ڈیسک July 23, 2012
پاکستان اور انڈیا کہ میڈیا کہ طرف سے پاکستان کا غلط امیج دکھانا ، پاکستان کے لئے نقصان دہ ہے، السٹریشن اجمل خورشید

خیبر پختونخوا کے انفارمیشن منسٹر میاں افتخار حسین نے حال ہی میں شمشاد ٹی وی کی مینجمنٹ سے ملاقات کی ہے، شمشاد ٹی وی کا شمار افغانستان کے سب سے بڑے نیوز چیلنز میں ہوتا ہے، انہوں نے شمشاد ٹی وی کی انتظامیہ کو بھی اس بات کا یقین دلایا ، کہ وہ پاکستان ریگولیڑی اتھارٹی (پیمرا) سے ٹی وی کو لینڈنگ رائٹس دلائیوائنگے۔

پاکستان میں غیر ملکی چیلنز کو لانچ کرنا ایک مشکل کام ہے، سابق پیمرا ڈائریکٹر کے مطابق انکے دور میں افغان چینل ٹولو ٹی وی کو لینڈنگ رائٹس دینے سے منع کردیا گیا تھا۔

پاکستان کے نینشل انٹرسٹ کے خلاف نشر یات کرتے ہوئے ، مجید نے بتایا کہ" وہ اب بھی نہیں چاہتے کہ افغان ٹی وی براڈکاسٹ ہو ، ہم یہ رسک نہیں لے سکتے، پاکستان اور انڈیا کہ میڈیا کہ طرف سے پاکستان کا غلط امیج دکھانا ، پاکستان کے لئے نقصان دہ ہے" ، انہوں نے مزید کہا کہ "سیکورٹی ایجنسیز کی اجازت کے بغیر ہم غیر ملکی میڈیا کو آنے کی اجازت نہین دے سکتے۔

پاکستان اور افغانستان مین جنرلسٹ کو بارڑد کے آر پار معلومات تک رسائی میں کافی مشکلات کا سامنا ہے، اسی لئے وی غیر ملکی اور میڈیا ور سیکنڈ ہینڈ انفارمیشن پر انحصار کرتے ہیں

اس قانون کے علاوہ جس میں تمام شہیریوں کو معلومات تک رسائ یکا حق حاصل ہے ، افغانستان کے جرنلسٹوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

افغانستان کے ایک بڑے اخبار سنجر سہیل حشت صبح کے چیف ایڈیٹر کے مطابق انکے نامہ نگاروں کو کبھی بنیادی انفارمیشن تک رسائی حاصل نہیں ہوتی ،ہمیشہ انکو سیکنڈ ہیبڈ ابفارمیشن سے مستفید ہونا پڑتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں پاکستان کی بیڈ ریپوٹیشن ہے یہی وجہ پاکستان جانے سے نامہ نگاروں کو روکتی ہے۔

اب بھی افغانستان اور پاکستان میں جنرلسٹوں کو مشکلات کا سامنا ہے ، اس مسئلے سے نکلنے کا ایک ہی حل ہے کہ اگر کسی ایک ملک کی حکومت کو بارڈر کے آر پار ٹی وی چینلز کو معملومات کا تبادلہ کرنے کی اجازت دینے پڑیگی

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں