پشاور میں اسپتالوں سے نومولود بچے اٹھانے والے گروہ کی ایک خاتون گرفتار

لندن میں مقیم گروہ کی رکن پاکستانی ڈاکٹر فاطمہ کا موبائل فون نمبر بھی حاصل کر لیا گیا ہے، پولیس

گروہ میں ایک کاکا نامی گورکن بھی شامل ہے جس کی تلاش جاری ہے، پولیس: فوٹو: فائل

پولیس نے نومولود اور شیرخوار بچوں کے اغوا اور فروخت میں ملوث گروہ کی ایک اور خاتون رکن گرفتار جب کہ کئی ملزمان اب بھی روپوش ہیں۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق پشاورمیں نومولود اور شیرخوار بچوں کے اغوا اور فروخت میں ملوث گروہ کی ایک اور خاتون رکن مسرت کو گرفتارکرلیا گیا ہے جب کہ کئی ملزمان اب بھی روپوش ہیں۔ قادر آباد کی رہائشی ملزمہ کے پکڑے جانے کے بعد گروہ کے گرفتارارکان کی تعداد 8 ہو گئی ہے جن میں 6 خواتین اور 8 مرد شامل ہیں۔

ملزمان نے ابتدائی تفتیش کے دوران کئی چشن کشا انکشافات بھی کئے ہیں، ملزمان کا کہنا ہے کہ وہ بچی کے لئے گڑیا جب کہ بچے کے لئے گڈا کا لفظ استعمال کرتے تھے، گروہ کا ایک رکن امین اوراس کی بیوی کرن ایک سال تک افغانستان میں بھی دھندہ کرتے رہے ہیں۔


اس خبر کو بھی پڑھیں: پشاورسے نومولود اورشیرخوار بچوں کے اغوا اور چوری میں ملوث گروہ گرفتار

دوسری جانب گروہ میں ایک کاکا نامی گورکن بھی شامل ہے جس کی تلاش جاری ہے، مکروہ دھندے میں ملوث گروہ کی سرغنہ وجیہہ کا ٹیلی فون ریکارڈ قبضے میں لے لیا گیا ہے جب کہ لندن میں مقیم گروہ کی رکن پاکستانی ڈاکٹر فاطمہ کا موبائل فون نمبر بھی حاصل کرلیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پشاورسے نومولود اور شیرخوار بچوں کے اغوا اور چوری میں ملوث گروہ کے ارکان گرفتار کرلیے گئے جو بچوں کواغوا کرنے کے بعد فروخت کرکے لاکھوں روپے وصول کرتے تھے۔
Load Next Story