پولیس اور دیہاتیوں میں فائرنگ 5اہلکاروں سمیت 12زخمی

پنہور برادری کے افراد کے ساتھ دادو پولیس نے گائوںپر چھاپہ ماراتو فائرنگ شروع ہوگئی


Nama Nigar December 04, 2012
پولیس نے گائوں کے کچھ مکینوں کو گرفتار کرنے کی کوشش کی جس پر پولیس اور دیہاتیوں کے درمیان تصادم ہوگیا. فوٹو: اے ایف پی/ فائل

دادو شہر کے بی سیکشن تھانے کے ایس ایچ او رسول بخش کی قیادت میں 6پولیس اہلکاروں سمیت 8سول کپڑوں میں ملبوس پنہور برادری کے مسلح افراد نے پیر کے روز بدین کے نواحی گائوں صالح محمد پنہور میں دھاوا بول دیا ۔

گائوں کے کچھ مکینوں کو گرفتار کرنے کی کوشش کی جس پر پولیس اور دیہاتیوں کے درمیان تصادم ہوگیا ، طرفین کی فائرنگ کے نتیجے میں 5پولیس اہلکار علی نواز جسکانی ، عبدالغنی میمن ،رمضان پنہور، امیر شاہ ، اسماعیل ملاح، دلدار علی ، منصور محمد پنہور،احمد پنہور سمیت 12افراد شدید زخمی ہوگئے۔

زخمیوں کو سول اسپتال روانہ کردیا گیا ہے ۔ ایس ایس پی بدین فدا حسین مسکونی کے حکم پر بدین پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ، اور بی سیکشن تھانے کے ایس ایچ او رسول بخش پنہور اور پولیس اہلکار علی نواز جسکانی کو گرفتار کرلیا۔

8

گائون صالح محمد پنہور کے مکینوں کا کہنا ہے کہ ان کے گائوں کے نوجوان عبدالحکیم پنہور نے دادو کی نوجوان لڑکی فرزانہ پنہور سے ایک سال قبل پسند کی شادی کی تھی اور وہ لڑکی کو لے کراپنے گائوں آگیا تھا جس پر دادو اور گائون کی پنہور برادری کے درمیان ایک سال سے تنازعہ چل رہا تھا۔دوسری طرف دادو پولیس کا کہنا ہے کہ دادو کے تھانے بی سیکشن پر مذکورہ گائوں کے3 افراد ہوڑھو پنہور، میر محمد پنہور اور رحمت پنہور کیخلاف اغوا کا مقدمہ درج ہے جنہیں گرفتار کرنے کیلیے چھاپہ مارا، ہمارے پاس عدالت کی جانب سے گرفتاری کے وارنٹ بھی ہیں ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں