ٹارگٹ کلنگ سے بلدیہ عظمیٰ کے افسران میں خوف و ہراس

ایجوکیشن افسران معین اور شمیم کے بعد ڈپٹی ڈائریکٹر قبرستان محمود عالم کو نشانہ بنایا گیا.

افسران اور ملازمین نے نقل و حرکت محدود کردی،دفاتر میں بھی بیٹھنے سے گریز. فوٹو: فائل

بلدیہ عظمیٰ کراچی کے افسران وملازمین کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنائے جانے کے بڑھتے ہوئے واقعات نے کے ایم سی کے افسران و ملازمین کو شدید خوف وہراس میں مبتلا کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پیر کو اورنگی ٹاؤن صابری چوک کے قریب ہائی روف پر فائرنگ سے ڈپٹی ڈائریکٹر قبرستان بلدیہ عظمیٰ کراچی محمود عالم صدیقی اور ان کے بھانجے جسیم کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بناتے ہوئے ہلاک کردیا گیا ہے، ہلاک ہونے والا جسیم بھی بلدیہ عظمیٰ کا کنٹریکٹ ملازم تھا۔



واضح رہے کہ اس سے قبل دہشت گردوں کی جانب سے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ڈائریکٹر اسکولز ایجوکیشن شمیم خان کو نامعلوم ملزمان نے جمشید کوارٹرز میں واقع ان کے دفتر میں گھس کر فائرنگ کر کے ہلاک کیا تھا جبکہ اس سے قبل پاک کالونی کے علاقے بڑا بورڈ کے قریب بھی بلدیہ عظمیٰ کے ایجوکیشن افسر معین خان بونیری کو اس وقت فائرنگ کر کے قتل کیا گیا جب وہ اپنی سرکاری سوزوکی پک اپ میں سائٹ ٹاؤن میں واقع اپنے دفتر سے رہائش گاہ سٹی ریلوے کالونی جا رہے تھے ۔


یکم دسمبر بروز ہفتے کو بھی نامعلوم ملزمان کیجانب سے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ملازم عبدالحمید کو فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا ، مقتول عبدالحمید اورنگی ٹاؤن کے علاقے راجہ تنویر کالونی میں واقع شادی لان میں تقریب کے لیے آیا تھا اور باہر کھڑا تھا کہ ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بن گیا اس کے علاوہ بھی متعدد افسران دہشت گردی کا نشانہ بن کر ہلاک ہوچکے ہیں۔



نامعلوم ملزمان کی جانب سے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے افسران و دیگر ملازمین کو چن چن کر قتل کیے جانے والے بڑھتے ہوئے واقعات نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے افسران و دیگر ملازمین کو شدید خوف و ہراس میں مبتلا کر دیا ہے اور انھوں نے اپنی نقل و حرکت کو نہ صرف محدود کر دیا ہے بلکہ وہ اپنے ساتھی افسران واہلکاروں سے بھی خوف کھانے لگے ہیں۔

بلدیہ عظمیٰ کے افسران وملازمین میں خوف کی کیفیت بڑھتی جارہی ہے، اس صورتحال سے افسران اپنے دفاتر میں بھی بیٹھنے سے گریز کرتے ہیں ۔
Load Next Story