سی این جی انڈسٹری کو دیوار سے لگایا جارہا ہے اسٹیشن مالکان

کچھ عناصر عام انتخابات سے قبل سی این جی اسٹیشن بند کرکے افراتفری پھیلانے کی سازش میں مصروف ہیں.

سی این جی مالکان کو فی کلو سی این جی کی فروخت پر12روپے کلو کا نقصان ہورہا ہے جو کہ یومیہ ساڑھے پانچ کروڑ روپے سے زائد بنتا ہے۔ فوٹو: فائل

سی این جی اسٹیشن مالکان نے الزام عائد کیا ہے کہ سیکریٹری اور مشیر وفاقی وزارت پٹرولیم سی این جی بحران کے ذمے دار ہیں۔

سی این جی انڈسٹری کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، کچھ عناصر عام انتخابات سے قبل سی این جی اسٹیشن بند کرکے افراتفری پھیلانے کی سازش میں مصروف ہیں، سی این جی انڈسٹری یومیہ 5 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان اٹھارہی ہے۔




سی این جی اسٹیشن اونرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ملک خدا بخش اور عبداسمیع خان نے پیر کی شام مقامی ہو ٹل میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ قیمتوں میں کمی کے بعد سی این جی مالکان کو یومیہ ساڑھے پانچ کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہورہا ہے تا ہم سپریم کورٹ کے احکامات کی پابندی کی گئی ہے لیکن 6دسمبر کے بعد قیمتوںمیں درست تبدیلی نہ کی گئی تو سی این جی اسٹیشنز مکمل طور پر بند کر دیا جائے گا۔

سی این جی اسٹیشن اونرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ملک خدا بخش اور عبداسمیع نے گزشتہ روز میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا کہ ملک بھر میں اس وقت 3200سی این جی اسٹیشنز ہیں جن کہ ماہانہ اوسط فروخت52ہزار کلو گرام ہے اور موجود حالات میں سی این جی مالکان کو فی کلو سی این جی کی فروخت پر12روپے کلو کا نقصان ہورہا ہے جو کہ یومیہ ساڑھے پانچ کروڑ روپے سے زائد بنتا ہے۔
Load Next Story