مزار اقبال پر گارڈز کی تبدیلی پاک آرمی کے دستے نے فرائض سنبھال لئے
جی او سی میجر جنرل طارق امان مزار اقبال میں گارڈز کی تبدیلی کی تقریب کے مہمان خصوصی تھے
صوبائی دارالحکومت میں دن کا آغاز 21 توپوں کی سلامی سے ہوا جبکہ علامہ اقبال کے مزار پر گارڈز کی تبدیلی میں آرمی کے دستے نے فرائض سنبھال لئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور میں دن کا آغاز 21 توپوں کی سلامی سے ہوا جبکہ شاعر مشر علامہ محمد اقبال کے مزار پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب کا انعقاد ہوا جس کے مہمان خصوصی جی او سی میجر جنرل طارق امان تھے۔ کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار واقعے کے پیش نظرمزار اقبال اور اطراف میں سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے تھے ۔
اس موقع پر مزار اقبال پر فاتحہ خوانی کی گئی اور پھولوں کی چادر بھی چڑھائی گئی جبکہ مزار اقبال کی سیکیورٹی کی ذمہ داری پاکستان آرمی کے چاک و چوبند دستے کے سپرد کی گئیں اس سے پہلے پنجاب رینجرز کا دستہ سیکیورٹی کی خدمات انجام دے رہا تھا۔
دوسری جانب لاہور کی بادشاہی مسجد کے سامنے حضوری باغ میں پرچم کشائی کی تقریب ہوئی، تقریب سے خطاب کے دوران وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا کہ قوم تقسیم در تقسیم ہو چکی ہے ،یہ قائداوراقبال کا پاکستان نہیں لیکن ناامیدی کی گنجائش نہیں، ہمیں سفارش، پیسہ، دھونس، اوردھاندلی ختم کرنا ہو گی۔ 4مارشل لاؤں نے ملک کو برباد کرکےرکھ دیا،دہشت گردی کے تانےبانے80ءکی دہائی میں اسلام کا نام لےکر کیمونزم کےخلاف استعمال کئے جانے سے ملتے ہیں۔ آج احتساب کی بات وہ کرتے ہیں،جوخود سر سے پاؤں تک کرپشن میں ڈوبے ہیں یا جن کےدائیں بائیں کرپشن میں لتھڑے لوگ کھڑے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور میں دن کا آغاز 21 توپوں کی سلامی سے ہوا جبکہ شاعر مشر علامہ محمد اقبال کے مزار پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب کا انعقاد ہوا جس کے مہمان خصوصی جی او سی میجر جنرل طارق امان تھے۔ کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار واقعے کے پیش نظرمزار اقبال اور اطراف میں سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے تھے ۔
اس موقع پر مزار اقبال پر فاتحہ خوانی کی گئی اور پھولوں کی چادر بھی چڑھائی گئی جبکہ مزار اقبال کی سیکیورٹی کی ذمہ داری پاکستان آرمی کے چاک و چوبند دستے کے سپرد کی گئیں اس سے پہلے پنجاب رینجرز کا دستہ سیکیورٹی کی خدمات انجام دے رہا تھا۔
دوسری جانب لاہور کی بادشاہی مسجد کے سامنے حضوری باغ میں پرچم کشائی کی تقریب ہوئی، تقریب سے خطاب کے دوران وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا کہ قوم تقسیم در تقسیم ہو چکی ہے ،یہ قائداوراقبال کا پاکستان نہیں لیکن ناامیدی کی گنجائش نہیں، ہمیں سفارش، پیسہ، دھونس، اوردھاندلی ختم کرنا ہو گی۔ 4مارشل لاؤں نے ملک کو برباد کرکےرکھ دیا،دہشت گردی کے تانےبانے80ءکی دہائی میں اسلام کا نام لےکر کیمونزم کےخلاف استعمال کئے جانے سے ملتے ہیں۔ آج احتساب کی بات وہ کرتے ہیں،جوخود سر سے پاؤں تک کرپشن میں ڈوبے ہیں یا جن کےدائیں بائیں کرپشن میں لتھڑے لوگ کھڑے ہیں۔