کسی جمہوریت مخالف تحریک کا حصہ نہیں بنیں گے مولا بخش چانڈیو
حکمرانوں کی پالیسی کے باعث آج جمہوریت پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں، ، مشیر اطلاعات سندھ
مشیر اطلاعات سندھ مولابخش چانڈیو کاکہنا ہے کہ ہم کسی ایسی تحریک کا حصہ نہیں بنیں گے جس سے جمہوریت کو نقصان پہنچے۔
حیدرآباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا بخش چانڈیو نے کہا کہ حکمرانوں کی پالیسی کے باعث آج جمہوریت پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں، حکومت ملکی بقا کے لیے ہمیشہ پارلیمینٹ کو اعتماد میں لیتی رہے کیونکہ یہ ہی سیاسی نمائندوں کی قوت ہے۔ اگر جمہوریت تسلسل کے ساتھ چلتی رہے تو مسائل حل ہوسکتے ہیں۔
مشیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور موجودہ دور حکومت میں پاک فوج نے آئین و جمہوریت کا احترام کیا اور پارلیمینٹ میں آکر نمائندگان کے سوالات کے جواب دیئے۔ حکومت کو بھی ایسا ہی راستہ اختیار کرنا چاہیے جس سے غیر جمہوری راستوں کے دروازے بند ہوجائیں۔
مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ پاناما لیکس کے معاملے پر تمام جماعتوں نے مل کر متحدہ اپوزیشن بنائی تھی تاکہ حکمرانوں کو بھاگنے کا موقع نہ ملے لیکن عمران خان نے الگ تحریک چلانے کا اچانک فیصلہ کیا۔ پیپلز پارٹی عمران خان کی تحریک کی مخالفت نہیں کرتی، اگر وہ تنہا کامیابی حاصل کرسکتے ہیں تو اچھی بات ہے لیکن ہم کسی ایسی تحریک کا حصہ نہیں بنیں گے جس سے جمہوریت کو نقصان پہنچے۔
حیدرآباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا بخش چانڈیو نے کہا کہ حکمرانوں کی پالیسی کے باعث آج جمہوریت پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں، حکومت ملکی بقا کے لیے ہمیشہ پارلیمینٹ کو اعتماد میں لیتی رہے کیونکہ یہ ہی سیاسی نمائندوں کی قوت ہے۔ اگر جمہوریت تسلسل کے ساتھ چلتی رہے تو مسائل حل ہوسکتے ہیں۔
مشیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور موجودہ دور حکومت میں پاک فوج نے آئین و جمہوریت کا احترام کیا اور پارلیمینٹ میں آکر نمائندگان کے سوالات کے جواب دیئے۔ حکومت کو بھی ایسا ہی راستہ اختیار کرنا چاہیے جس سے غیر جمہوری راستوں کے دروازے بند ہوجائیں۔
مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ پاناما لیکس کے معاملے پر تمام جماعتوں نے مل کر متحدہ اپوزیشن بنائی تھی تاکہ حکمرانوں کو بھاگنے کا موقع نہ ملے لیکن عمران خان نے الگ تحریک چلانے کا اچانک فیصلہ کیا۔ پیپلز پارٹی عمران خان کی تحریک کی مخالفت نہیں کرتی، اگر وہ تنہا کامیابی حاصل کرسکتے ہیں تو اچھی بات ہے لیکن ہم کسی ایسی تحریک کا حصہ نہیں بنیں گے جس سے جمہوریت کو نقصان پہنچے۔