امریکا اور پاکستان ڈاکٹر عافیہ کے معاملے میں بے بس نہیں سارہ فلورنڈس

ہمارے ٹیکسوں سے دہشت گردی کیخلاف نام نہاد جنگ لڑی جارہی ہے، سنتھیا میکنی


Staff Reporter December 04, 2012
امریکی شہریوں کے حقوق بھی غصب کیے جارہے ہیں، ڈرون حملے کی اجازت کوئی قانون نہیں دیتا۔فوٹو: فائل

امریکا میں ڈاکٹرعافیہ کی رہائی کے لیے جدوجہد کرنے والی انسانی حقوق کی علمبردار خواتین سارہ فلورنڈس سابق رکن امریکی پارلیمنٹ سنتھیا میکنی اور ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے پیر کو سندھ ہائیکورٹ بار کا دورہ کیا اور ایسوسی ایشن کے جنرل باڈی اجلاس سے خطاب کیا۔

اجلاس میں ڈرون حملوں کو پاکستان کی سالمیت کے خلاف قرار دیتے ہوئے بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا ، سارہ فلونڈرس نے اپنے خطاب میں اس تاثر کو غلط قراردیاکہ کہا کہ امریکی اور پاکستانی حکام ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے معاملے میں بے بس ہیں۔

10

انھوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت باقاعدہ طور پر امریکی حکومت سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی واپسی کے لیے درخواست کرے، اگر ایسا ہوجائے تو ہم خود ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو وطن واپس لیکر آئیں گے۔

ڈرون حملوں کی اجازت دنیا کا کوئی ملک اورقانون نہیں دیتا۔ امریکہ میں بھی شہریوں کے حقوق غصب کیے جارہے ہیں، سابق رکن امریکن پارلیمنٹ سنتھیا میکنی نے بار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ٹیکسوں سے ہمارے نام پر دہشت گردی کے خلاف نام نہاد جنگ لڑی جارہی ہے۔

ڈرون حملے پاکستان کی سا لمیت پر حملہ ہیں ، امریکی عوام ان حملوں کے حامی نہیں ہیں۔ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا کہ صدر پاکستان آصف زرداری کو ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لئے صرف ایک خط لکھ دیں تو ڈاکٹر عافیہ پاکستان آجائیں گی، انھوں نے صدر مملکت سے سوال کیا کہ وہ یہ خط کیوں نہیں لکھتے ،اس موقع پر سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے اجلاس میں ایک قرارداد پیش کی گئی جس میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی قید ،ڈرون حملوں اور اسرائیل کی جانب سے معصوم فلسطینی شہریوں پر بمباری کی بھی شدید مذمت کی گئی ۔

11

دریں اثناسابق امریکی رکن کانگریس سنتھیا این میکنی اور امریکی خاتون قلم کار سارہ فلونڈرس نے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے ہمراہ کراچی پریس کلب کا دورہ کیا۔ اس موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے سابق امریکی رکن کانگریس سنتھیا این میکنی نے کہا کہ نائن الیون واقعے کے بعد عالمی سطح پر منظر نامہ تبدیل ہوا ہے۔

امریکہ سیکولر ریاست ہے وہاں تمام چیزوں سے زیادہ افراد کی اہمیت ہے، قوم کی بقاء اور حفاظت اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ سارہ فلورنڈرس نے کہا کہ امریکی آئین میں عافیہ صدیقی کی رہائی کے لئے واضح اشارے موجود ہیں اگر عافیہ کی رہائی کے لئے حکومت پاکستان نے فوری طور پر سنجیدہ کوششیں نہیں کیں تو معاملہ مزید بگڑ جائے گا۔ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا کہ دونوں امریکی خواتین ایک مسودہ تیار کرکے لائی ہیں جس پر تمام سیاسی جماعتوں اور وکلا تنظیموں کی حمایت لی جا رہی ہے امید ہے کہ اس عمل سے عافیہ کی رہائی جلد ممکن ہو سکے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں