40 ارب کے تیل کی چوری میں پارکو افسرکے ملوث ہونیکا انکشاف

آئی جی پنجاب نے انکوائری رپورٹ ارسال کرنے کی یقین دہانی کرادی


INP December 04, 2012
آئی جی پنجاب نے انکوائری رپورٹ ارسال کرنے کی یقین دہانی کرادی فوٹو :فائل

قومی اسمبلی کی سب کمیٹی برائے پٹرولیم کے اجلاس میں محمودکوٹ میں پی ایس اوکی پائپ لائن سے 40 ارب روپے کی تیل چوری اوراس میں پارکو،پی ایس اواورپولیس افسران کے ملوث ہونے کا انکشاف کیاگیا۔

آئی جی پنجاب نے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کی سربراہی میں کمیٹی بناکرانکوائری رپورٹ 15 سے20 روزکے اندرکمیٹی کوارسال کرنے کی یقین دہانی کرادی، سب کمیٹی نے آئی جی پنجاب حاجی حبیب الرحمن کو تیل چوری کے مقدمات کی انویسٹی گیشن کے لیے فری ہینڈ دیتے ہوئے موجودہ ایس ایچ اوتھانہ محمود کوٹ(ضلع مظفر گڑھ) کا تبادلہ نہ کرنے کی ہدایت کردی اور مسلسل غیرحاضری پرایم ڈی پی ایس او نعیم یحییٰ میرکے سمن جاری کرنے کابھی فیصلہ کیا ہے ۔

33

قومی اسمبلی کی سب کمیٹی برائے پٹرولیم کا اجلاس سب کمیٹی کے کنوینر جمشید دستی کی صدارت میں پیرکو پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔اجلاس میں ایس ایچ او محمد جاوید نے انکشاف کیا کہ ان کے تھانے کی حدود میں پی ایس اوکی پائپ لائن سے گزشتہ 3/4 سال کے دوران20 سے40 ارب روپے کا16 لاکھ لیٹر ڈیزل چوری ہواہے۔

جس میں بڑے بڑے لوگ ملوث ہیں۔آئی جی پنجاب نے بتایاکہ پائپ لائن پرگھربنے ہوئے ہیں اورگھروں کے اندرکلپ لگاکر پائپ لائن سے تیل چوری کیا جاتا ہے۔

34

سب کمیٹی کے چیئرمین جمشید دستی نے کہا کہ تیل چوری کا مقدمہ نیب کو بھجوا دیا جائے گا جبکہ وزیراعظم کو بھی اپنی سفارشات بھجوائیں گے۔ یہ بات انتہائی افسوس ناک ہے کہ پی ایس اوکی مینجمنٹ نے آج تک اربوں روپے کی تیل چوری کاکوئی نوٹس نہیں لیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں