پشاورمیں بچوں کے اغوا کار گروہ کا اعتراف جرم بچی بیچنے والے والدین بھی گرفتار

ملزمان میں 6 خواتین اور 2 مرد شامل ہیں جنہوں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے 9 بچوں کو فروخت کیا۔


ویب ڈیسک August 15, 2016

بچوں کو اغواء اور خرید و فروخت میں ملوث گروہ نے عدالت کے روبرو اعتراف جرم کرلیا جس کے بعد انہیں جیل بھیج دیا گیا جب کہ پولیس نے گروہ کی نشاندہی پر نومولود بچی فروخت کرنے والے والدین کو بھی حراست میں لے لیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق تھانہ کینٹ پولیس نے نومولود بچوں کے اغواء اور خرید و فروخت میں ملوث گروہ کو عدالت کے روبرو پیش کیا تو تمام ملزمان نے معزز جج کے سامنے اعتراف جرم کرلیا جس کے بعد تمام ملزمان کو سینٹرل جیل بھیج دیا گیا۔ ملزمان میں 6 خواتین اور 2 مرد شامل ہیں جنہوں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے 9 بچوں کو فروخت کیا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: پشاورسے نومولود اورشیرخوار بچوں کے اغوا اور چوری میں ملوث گروہ گرفتار

دوسری جانب پشاور کینٹ پولیس نے بچوں کی خرید و فروخت کا دھندہ کرنے والے گروہ کی سرغنہ وجیہہ کی نشاندہی پر بچی بیچنے والے والدین کو گرفتارکرلیا۔ بچی کے باپ امتیاز اور ماں فرحت کو نوشہرہ کے علاقے میاں خیل پبی سے پکڑا گیا۔ پولیس کے مطابق والدین نے پانچویں بیٹی پیدا ہونے پر رابطہ کار کے ذریعے 94 ہزار روپے میں اپنی بیٹی کو فروخت کیا۔

واضح رہے کہ پولیس نے 4 روز قبل ڈبگری پشاور میں بچی فروخت کرنے والی خاتون کو رنگے ہاتھوں گرفتار کر کے اس کے مزید ساتھی بھی پکڑ لئے تھے، گروہ کے ارکان اسپتالوں اور میٹرنٹی ہومز سے نومولود بچوں کو اغوا کر کے انہیں بیچ دیتے ہیں۔ پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق گروہ کا ایک رکن امین اور اس کی بیوی عرف کرن ایک سال تک افغانستان میں بھی یہ دھندہ کرتے رہے، گروہ میں سرکاری اسپتال کی اسٹاف نرس، خالہ اور مختلف میٹرنٹی ہومز کی لیڈی ڈاکٹرز اور عملے سمیت دس افراد کی نشاندہی ہوئی ہے جب کہ کاکا نامی ایک گورکن بھی گروہ میں شامل ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں