نریندر مودی کی طویل تقریر کے دوران بیشترسیاسی رہنما اپنی نیند پوری کرتے رہے
منوہر پاریکر، ارون جیٹلے، ارون کیجروال اورانانتھ کمار سمیت دیگر سیاسی رہنما مودی کی تقریر سے تنگ ہوکرسوگئے۔
KARACHI:
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی یوم آزادی کی تقریب کے دوران طویل ترین تقریر سے تنگ آکر بیشتر سیاسی رہنما اور وزرا بے زاری کا اظہار کرتے رہے جب کہ کئی رہنما تو نیند کے مزے لوٹتے رہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق نریندر مودی نے یوم آزادی کی تقریب سے 94 منٹ کھڑے رہ کر خطاب کر کے سب سے طویل خطاب کرنے کا اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا جب کہ اس سے قبل انہوں نے گزشتہ آزادی کی تقریب کے موقع پر طویل ترین خطاب کیا تھا۔ بھارتی وزیراعظم نے طویل ترین خطاب تو کیا لیکن اس خطاب کے دوران انہی کی جماعت کے وزرا، نئی دلی کے وزیراعلی اور دیگر جماعتوں کے رہنماؤں نے بے زاری کا اظہار کیا اور وہ اپنی نیند ہی پوری کرتے رہے۔
بے جے پی سے تعلق رکھنے والے وزیردفاع منوہر پاریکر، وزیرخزانہ ارون جیٹلے اور وزیربرائے کیمیکل اینڈ فرٹیلائزر انانتھ کمار سوتے رہے جب کہ نئی دلی کے وزیراعلی ارون کیجروال بھی بے زاری کا اظہار کرتے ہوئے اپنی نیند ہی پوری کرتے رہے۔
نریندر مودی نے اپنی تقریر کے دوران کہیں بھی مقبوضہ کشمیر میں حکومت مخالف احتجاجی لہر کا براہِ راست ذکر نہیں کیا تاہم وہ پاکستان پر الزام لگانا نہ بھولے اور پاکستان کا نام لئے بغیر ان کا کہنا تھا کہ وہاں دہشت گردوں کے گنُ گائے جاتے ہیں اور وہاں کی حکومت دہشت گردی کے نظریے سے متاثر ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بلوچستان، کشمیر اور گلگت کے عوام نے اپنے لیے آواز اٹھانے پر ان کا شکریہ ادا کیا ہے۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی یوم آزادی کی تقریب کے دوران طویل ترین تقریر سے تنگ آکر بیشتر سیاسی رہنما اور وزرا بے زاری کا اظہار کرتے رہے جب کہ کئی رہنما تو نیند کے مزے لوٹتے رہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق نریندر مودی نے یوم آزادی کی تقریب سے 94 منٹ کھڑے رہ کر خطاب کر کے سب سے طویل خطاب کرنے کا اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا جب کہ اس سے قبل انہوں نے گزشتہ آزادی کی تقریب کے موقع پر طویل ترین خطاب کیا تھا۔ بھارتی وزیراعظم نے طویل ترین خطاب تو کیا لیکن اس خطاب کے دوران انہی کی جماعت کے وزرا، نئی دلی کے وزیراعلی اور دیگر جماعتوں کے رہنماؤں نے بے زاری کا اظہار کیا اور وہ اپنی نیند ہی پوری کرتے رہے۔
بے جے پی سے تعلق رکھنے والے وزیردفاع منوہر پاریکر، وزیرخزانہ ارون جیٹلے اور وزیربرائے کیمیکل اینڈ فرٹیلائزر انانتھ کمار سوتے رہے جب کہ نئی دلی کے وزیراعلی ارون کیجروال بھی بے زاری کا اظہار کرتے ہوئے اپنی نیند ہی پوری کرتے رہے۔
نریندر مودی نے اپنی تقریر کے دوران کہیں بھی مقبوضہ کشمیر میں حکومت مخالف احتجاجی لہر کا براہِ راست ذکر نہیں کیا تاہم وہ پاکستان پر الزام لگانا نہ بھولے اور پاکستان کا نام لئے بغیر ان کا کہنا تھا کہ وہاں دہشت گردوں کے گنُ گائے جاتے ہیں اور وہاں کی حکومت دہشت گردی کے نظریے سے متاثر ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بلوچستان، کشمیر اور گلگت کے عوام نے اپنے لیے آواز اٹھانے پر ان کا شکریہ ادا کیا ہے۔