آئی جی سندھ ناقص کارکردگی پر پولیس کے اعلیٰ افسران پر برس پڑے

اگر سی ٹی ڈی سنجیدہ ہوتا تو امجد صابری کے قاتل پکڑے جاتے، اے ڈی خواجہ کا شدید اظہار برہمی

اگر سی ٹی ڈی سنجیدہ ہوتا تو امجد صابری کے قاتل پکڑے جاتے، اے ڈی خواجہ کا شدید اظہار برہمی، فوٹو؛ فائل

ISLAMABAD:
آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے ناقص کارکردگی پر پولیس کے اعلیٰ افسران کو جھاڑ پلاتے ہوئے کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایت کی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق آئی جی سندھ کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں اے ڈی خواجہ نے ڈی آئی جی سمیت تمام ایس ایس پیز پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں جھاڑ پلادی۔


ذرائع کےمطابق آئی جی سندھ نے دوران اجلاس ایس آئی یو کے انچارج راجہ عمر خطاب پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کب تک سانحہ صفورا کو کیش کرائیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ اے ڈی خواجہ نے سی ٹی ڈی کے ایس ایس پی نوید خواجہ پر بھی شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے 5 ماہ میں کوئی تیر نہیں مارا صرف تحقیقات کے لیے اخراجات مانگتے رہتے ہیں، اگر سی ٹی ڈی سنجیدہ ہوتا تو امجد صابری کے قاتل پکڑے جاتے۔ انہوں نے کہا کہ سی ٹی ڈی عام شہریوں کو پکڑنے کے بجائے اصل دہشت گردوں کو گرفتار کرے اور سنگین نوعیت کے مقدمات ہی سی ٹی ڈی میں درج کیے جائیں۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ آئی جی سندھ نے ایس ایس پی جنید شیخ کو کہا کہ آپ کب تک دوسروں کے سہارے کام کرتے رہیں گے، اپنے بل بوتے پر بھی کام کریں جب کہ اس موقع پر اے ڈی خواجہ نے ڈی آئی جی عارف حنیف کی بھی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ 34 انسپکٹر ہونے کے باوجود کچھ کام نہیں ہورہا ہے، افسران اپنی کارکردگی بہتر بنائیں کیونکہ مجھے صرف کام چاہیے۔

Load Next Story