مفتی قوی کی گرفتاری کا فیصلہ موبائل فارنسک ٹیسٹ کیلیے بھیج دیے
فرار کی اطلاع غلط ہے جب کہ پولیس نے طلب ہی نہیں کیا،قوی
پولیس نے قندیل بلوچ قتل کیس میں نامزد مفتی عبدالقوی کے دونوں موبائل فون قبضے میں لیکر فارنسک ٹیسٹ کیلیے لاہور بھیج دیے جبکہ مفتی قوی کوگرفتار کرکے پولی گرافک ٹیسٹ کرانے کابھی فیصلہ کیاگیاہے۔
ذرائع کے مطابق انکا موبائل نمبر بھی بند پایا جا رہا تھا تاہم مفتی عبدالقوی نے صحافیوں سے گفتگومیں کہا کہ ان کے فرار ہونے کی اطلاعات درست نہیں، وہ 10 دن سے اپنے مدرسہ میں موجود ہیں۔ پولیس نے تفتیش کیلیے دوبارہ رابطہ نہیں کیا۔ وہ بیگناہ ہیں۔ قبل ازیں مفتی قوی نے کہا تھا کہ ان کاموبائل فون پانی میں گرکرخراب ہوگیا ہے، مفتی عبدالقوی کی مبینہ طور پر روپوشی کی اطلاعات تھیں، ان کا کہنا تھا کہ پولیس جب بلائے گی حاضر ہوجائیں گے۔
دریں اثنا جوڈیشل مجسٹریٹ نے ملزموں عبدالباسط اور ظفر کا مزید 5 روزہ جسمانی ریمانڈ دیدیا۔ ادھر ملزم وسیم اور حق نواز کی پولی گرافک ٹیسٹ رپورٹ بھی پولیس کو موصول ہو گئی۔
رپورٹ کے مطابق ملزمان کے بیانات میں کوئی تضاد نہیں، وسیم نے قندیل کا گلادبایا جبکہ حق نواز نے اسکی ٹانگیں پکڑیں، ملزمان جس ٹیکسی میں آئے اس کے ڈرائیور کو کھانا لینے کے بہانے بھیج دیا تھا۔
ذرائع کے مطابق انکا موبائل نمبر بھی بند پایا جا رہا تھا تاہم مفتی عبدالقوی نے صحافیوں سے گفتگومیں کہا کہ ان کے فرار ہونے کی اطلاعات درست نہیں، وہ 10 دن سے اپنے مدرسہ میں موجود ہیں۔ پولیس نے تفتیش کیلیے دوبارہ رابطہ نہیں کیا۔ وہ بیگناہ ہیں۔ قبل ازیں مفتی قوی نے کہا تھا کہ ان کاموبائل فون پانی میں گرکرخراب ہوگیا ہے، مفتی عبدالقوی کی مبینہ طور پر روپوشی کی اطلاعات تھیں، ان کا کہنا تھا کہ پولیس جب بلائے گی حاضر ہوجائیں گے۔
دریں اثنا جوڈیشل مجسٹریٹ نے ملزموں عبدالباسط اور ظفر کا مزید 5 روزہ جسمانی ریمانڈ دیدیا۔ ادھر ملزم وسیم اور حق نواز کی پولی گرافک ٹیسٹ رپورٹ بھی پولیس کو موصول ہو گئی۔
رپورٹ کے مطابق ملزمان کے بیانات میں کوئی تضاد نہیں، وسیم نے قندیل کا گلادبایا جبکہ حق نواز نے اسکی ٹانگیں پکڑیں، ملزمان جس ٹیکسی میں آئے اس کے ڈرائیور کو کھانا لینے کے بہانے بھیج دیا تھا۔