سپریم کورٹ نے ملیرڈویلپمنٹ اتھارٹی کے افسرعطا محمد کی تعیناتی کا نوٹی فکیشن معطل کردیا

سندھ میں جان بوجھ کر غلط کام کرنے والوں کو تعینات کیا جاتا ہے، جسٹس امیر ہانی کے ریمارکس


ویب ڈیسک August 16, 2016
سندھ میں جان بوجھ کر غلط کام کرنے والوں کو تعینات کیا جاتا ہے، جسٹس امیر ہانی کے ریمارکس. فوٹو : فائل

سپریم کورٹ آف پاکستان نے ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے افسر عطا محمد پنہور کی تعیناتی کا نوٹی فکیشن معطل کرتے ہوئے چیف سیکرٹری سندھ اور سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کو 18 اگست کو طلب کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف جسٹس امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 2 رکنی بنچ نے سندھ میں افسران کی ڈیپوٹیشن پر تعیناتی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر عدالت نے ملیرڈویلپمنٹ اتھارٹی کے افسر عطا محمد پنہور کی تعیناتی پر شدید برہمی کا اظہار کیا جب کہ جسٹس امیر ہانی مسلم نے استفسار کیا کہ عدالتی حکم کے برخلاف عطا محمد کیسے کام کرتا ہے، کیا عطا محمد اتنا طاقتور ہے کہ عدالتی حکم پر عمل نہیں ہوتا۔

سماعت کے دوران جسٹس امیر ہانی کا کہنا تھا کہ سندھ کے افسران چاہتے ہیں کہ ہم توہین عدالت کی کارروائی کریں اور جان بوجھ کر غلط کام کرنے والوں کو تعینات کیا جاتا ہے۔ ہم دیکھتے ہیں کہ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ عدالتی حکم پر عملدرآمد سے کیسے انکار کرتا ہے۔ عدالت نے ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے افسر عطا محمد پنہور کی تعیناتی کا نوٹی فکیشن معطل کرتے ہوئے، چیف سیکرٹری سندھ، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کو 18 اگست کو طلب کرلیا جب کہ اسی روز کے لئے اٹارنی جنرل اور عطا محمد پہنور کو بھی نوٹسز جاری کئے گئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں