عمران خان کا پاناما لیکس پر سپریم کورٹ جانے کا اعلان

چیرمین تحریک انصاف نے 3 ستمبر سے پاکستان مارچ کا اعلان کردیا جو گوجرنوالہ سے لاہور تک جائے گا۔

چیرمین تحریک انصاف نے 3 ستمبر سے پاکستان مارچ کا اعلان کردیا جو گوجرنوالہ سے لاہور تک جائے گا۔ فوٹو؛ ایکسپریس

چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے پاناما لیکس کے معاملے پر سپریم کورٹ جانے اور 3 ستمبر سے پاکستان مارچ کا اعلان کردیا۔



بنی گالہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ نوازشریف نے کرپشن کا پیسہ ملک سے باہر بھیجا جس کے خلاف ہم الیکشن کمیشن میں جاچکے ہیں اور اب سپریم کورٹ میں منی لانڈرنگ کے ثبوت لے کرجارہے ہیں جس کے لیے پٹیشن تیار کرلی ہے، کل ٹی اور آرز کی میٹنگ کے بعد سپریم کورٹ جائیں گے۔ انہوں نے گجرات اور جہلم میں جلسوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 3 ستمبر سے گوجرنوالہ سے پاکستان مارچ کا آغاز کیا جائے گا جو لاہور تک جائے گا، جہاں اگلا لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛وزیراعظم کے احتساب تک تحریک انصاف سڑکوں پر رہے گی، عمران خان



چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی عادت ہے کہ وہ سب کچھ اپنے کنٹرول میں کرنا چاہتے ہیں جیسے باقی تمام ادارے نوازشریف کے کنٹرول میں ہیں ویسے ہی وہ فوج کو بھی اپنے کنٹرول میں کرنا چاہتے ہیں اور مجھے (ن) لیگ کے آدمی نے بتایا کہ ہم نے جنرل راحیل شریف کو فیلڈ مارشل کی آفرکی ہے لیکن جنرل راحیل پہلے ہی توسیع نہ لینے کا فیصلہ کرچکے ہیں جب کہ وہ کسی بھی ایسی آفر کو تسلیم نہیں کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں امن اس وقت تک نہیں ہوگا جب تک قانون سب کے لیے برابر نہیں ہوگا جب کہ نیب کی وجہ سے ملک میں کرپشن مزید بڑھ رہی ہے کیوں کہ وہ پاناما جیسے بڑے کیس پر کوئی کارروائی نہیں کررہی اور صرف چھوٹے لوگوں کر پکڑتی ہے۔


اس خبر کو بھی پڑھیں؛ تحریک انصاف کو اقتدار ملتا نظر آرہا ہے، عمران خان کا دعویٰ



ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ میری مقبولیت میں کمی نہیں آرہی اور اگر میری مقبولیت ختم بھی ہوجائے تب بھی پاناما کے معاملے کو نہیں چھوڑوں گا کیوں کہ ہر چیز کی جڑ کرپشن ہے اور پاکستان کے مستقبل کا انحصار ہی اس کرپشن کے خاتمے پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھاندلی کرنا نوازشریف کی مجبوری ہے کیوں کہ اگر یہ الیکشن ہارگئے تو جیلوں میں جائیں گے جب کہ ہم نے ٹی اور آرز کے لیے 5 ماہ انتظار کیا لیکن حکومت کی جانب سے کوئی جواب نہیں آیا اور حکومت نے ہمیں بلیک میل کرنا شروع کردیا۔



چیرمین تحریک انصاف نے نریندر مودی کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف کو اپنے کاروباری مقاصد کو پیچھے چھوڑ کر بھارتی وزیراعظم کے بلوچستان سے متعلق بیان کی مذمت کرنی چاہیے اور اس پر اپنا بیان جاری کرنا چاہیے۔ عمران خان نے کہا کہ اس پارلیمنٹ میں جانے کا کیا فائدہ جہاں حکومت کسی کو جواب دہ ہی نہیں، میں نے پارلیمنٹ میں ہی وزیراعظم سے کچھ سوالات کیے اور اس کے ثبوت بھی اسپیکر کو فراہم کیے لیکن کوئی جواب نہیں دیا گیا۔

Load Next Story