عاطف اسلم کی ’’آزادی راک فیسٹیول‘‘ میں شاندار پرفارمنس
کانسرٹ میں کایا بینڈ، کرونیکلس آف خان، مائی دھائی، فیوژن بینڈ، زوئے وکاجی نے بھی عمدہ پرفارمنس پیش کیں۔
دنیا بھر میں اپنی آواز سے پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر کرنے والے گلوکار عاطف اسلم کی آزادی راک فیسٹول میں شاندار پرفارمنس نے اہل کراچی کے جشن آزادی میں چار چاند لگادیئے۔
کانسرٹ کا اہتمام کراچی کسٹم ہاؤس پر واقع اڈولجی ڈنشا روڈ پر کیا گیا جس میں عاطف نے اپنے معروف و مشہور گیت گا کر سماں باندھ دیا اورشرکا جھومتے رہے اور اس دوران شرکاء بھی ان کے ہم آواز ہوکر خوب محظوظ ہوئے۔ گلوکار عاطف اسلم کا کہنا تھا کہ کراچی میں کانسرٹ کے نئے سلسلے خوش آئند ہیں، جشن آزادی پر پبلک مقامات کو موسیقی سے روشن کرنا بہترین اقدام ہے۔
عاطف اسلم نے جل پری، عادت، میری کہانی، دل کرے تو کیا کریں، کچھ اس طرح، میں رنگ شربتوں کا، زندگی آرہا ہوں میں، مرجائیں ودیگر گیتوں پر مسحور کن آواز سے شام میں چار چاند لگائے وہیں صوفیانہ کلام من کنتُ مولا پر سماں باندھ دیا، شرکاءنے دل کھول کرداد دی۔
کانسرٹ میں عاطف اسلم کے ساتھ کایا بینڈ، کرونیکلس آف خان، مائی دھائی، فیوژن بینڈ، زوئے وکاجی نے بھی عمدہ پرفارمنس پیش کیں۔ آزادی راک فیسٹیول کا انعقاد کے سی او آرکیٹیکچر کی جانب سے کیا گیا جس کا سلسلہ اب ہر سال جاری رہے گا۔
کانسرٹ کا اہتمام کراچی کسٹم ہاؤس پر واقع اڈولجی ڈنشا روڈ پر کیا گیا جس میں عاطف نے اپنے معروف و مشہور گیت گا کر سماں باندھ دیا اورشرکا جھومتے رہے اور اس دوران شرکاء بھی ان کے ہم آواز ہوکر خوب محظوظ ہوئے۔ گلوکار عاطف اسلم کا کہنا تھا کہ کراچی میں کانسرٹ کے نئے سلسلے خوش آئند ہیں، جشن آزادی پر پبلک مقامات کو موسیقی سے روشن کرنا بہترین اقدام ہے۔
عاطف اسلم نے جل پری، عادت، میری کہانی، دل کرے تو کیا کریں، کچھ اس طرح، میں رنگ شربتوں کا، زندگی آرہا ہوں میں، مرجائیں ودیگر گیتوں پر مسحور کن آواز سے شام میں چار چاند لگائے وہیں صوفیانہ کلام من کنتُ مولا پر سماں باندھ دیا، شرکاءنے دل کھول کرداد دی۔
کانسرٹ میں عاطف اسلم کے ساتھ کایا بینڈ، کرونیکلس آف خان، مائی دھائی، فیوژن بینڈ، زوئے وکاجی نے بھی عمدہ پرفارمنس پیش کیں۔ آزادی راک فیسٹیول کا انعقاد کے سی او آرکیٹیکچر کی جانب سے کیا گیا جس کا سلسلہ اب ہر سال جاری رہے گا۔