عالمی دباؤ نظرانداز فلسطینی شہروں میں غیرقانونی یہودی آباد کاری جاری

منصوبے کے تحت مودعین میں 1050 چھوٹے فلیٹ تعمیر کیے جائیں گے،


این این آئی August 17, 2016
منصوبے کے تحت مودعین میں 1050 چھوٹے فلیٹ تعمیر کیے جائیں گے۔ فائل: فوٹو

اسرائیلی حکومت کی طرف سے عالمی اداروں کے دباؤ کو نظرانداز کرتے ہوئے فلسطینی شہروں میں غیر قانونی یہودی آباد کاری کا سلسلہ جاری ہے، صہیونی ریاست نے 1948 کے مقبوضہ فلسطین اور 1967 کی جنگ میں قبضے میں لیے گئے فلسطینی علاقوں میں درمیان میں کھینچی گئی ''گرین لائن'' کی حد بندی بھی پامال کر دی ہے۔

اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق صہیونی ریاست نے جبل الخلیل کے جنوبی علاقوں میں ایک نیا تعمیراتی منصوبہ شروع کیا ہے، یہ منصوبہ 1948 کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی نشاندہی کرنے والی ''گرین لائن'' نامی باؤنڈری کے آر پار تعمیر کیا جا رہا ہے، اسرائیلی اخبار نے اس نئے صہیونی توسیعی منصوبے کا بھانڈا پھوڑا ہے اور بتایا ہے کہ چند ماہ قبل اسرائیلی سول انتظامیہ کے سابق چیف کرنل ڈیوڈ مناحیم نے جنوبی الخلیل میں یہودی کونسلوں کے علاقائی چیئرمین یوحائی دماری کو ایک مراسلہ بھیجا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ حکومت گرین لائن کے آر پار ایک نیا تجارتی، صنعتی اور رہائشی زون قائم کرنے کی تیاری کر رہی ہے، خفیہ دستاویز میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نیتن یاہو نے اس منصوبے کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت صنعتی مراکز کا قیام، اسپتال، رہائشی فلیٹس اور کاروباری مراکز قائم کیے جائیں گے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جبل الخلیل میں 2 بڑے توسیعی منصوبے زیر غور ہیں، ایک کو ''تینا عوماریم'' یہودی کالونی کا نام دیا گیا ہے جبکہ دوسرے میں لاجسٹک ضروریات کے تحت دفاعی آلات تیار کیے جائیں گے، دریں اثنا مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر راملہ میں ''مودعین'' یہودی کالونی میں یہودیوں کو بسانے کیلیے مزید 4200 مکانات تعمیرکرنے کی منظوری بھی دی ہے۔

منصوبے کے تحت مودعین میں 1050 چھوٹے فلیٹ تعمیر کیے جائیں گے، اس کے علاوہ منصوبے میں 23 ہزار مربع میٹر پر ایک صنعتی اور تجارتی مرکز قائم کیا جائے گا جبکہ مجموعی طور پر اس منصوبے کیلیے 1140 ایکڑ اراضی غصب کی جائے گی، علاوہ ازیں اسرائیلی ریاست کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینی طلبہ پر مرضی کا نصاب مسلط کرنے کی سازشوں کے بعد اگلے مرحلے میں سرے سے فلسطینی کالونیوں میں قائم اسکول ہی بند کرنا شروع کر دیے ہیں،فلسطینی دیہی سوسائٹی کے ترجمان عبد خمیس ابو دھوک نے بتایا کہ اسرائیلی انتظامیہ ایک منظم سازش کے تحت القدس کے فلسطینی کالونیوں میں قائم تمام اسکولوں کو بند کرنے کی سازش کر رہی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں