زکوٰۃ کی تقسیم کا فارمولا طے کیا جائے

زکوٰۃ کی تقسیم کا فارمولا طے نہ ہونے سے مستحقین زکوٰۃ کو عیدالفطر...


Editorial July 23, 2012
اٹھارہویں ترمیم کی منظوری کے باوجود صوبوں کا زکوٰۃ کی تقسیم کے حوالے سے کسی حتمی نتیجے تک نہ پہنچ پانا افسوسناک ہے۔

ایک خبر کے مطابق وفاق اور صوبوں کے درمیان زکوٰۃ کی تقسیم کا فارمولا طے نہ پانے کی وجہ سے مستحقین زکوٰۃ کو عیدالفطر پر ملنے والا 500روپے عید الاؤنس کھٹائی میں پڑ گیا ہے۔ اٹھارہویں ترمیم کے بعد چاروں صوبوں نے مل کر زکوٰۃ کی تقسیم کا فیصلہ کرنا تھا اس حوالے سے لاہور میں چاروں صوبوں کا ایک اجلاس ہوا بھی تھا لیکن اس میں اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہ ہو سکا۔

اٹھارہویں ترمیم کی منظوری کو کئی ماہ گزر چکے ہیں اس کے باوجود صوبوں کا زکوٰۃ کی تقسیم کے حوالے سے کسی حتمی نتیجے تک نہ پہنچ پانا افسوسناک ہے۔ صوبوں کو سوچنا چاہیے کہ کہیں اس سے یہ تاثر تو قائم نہیں ہو رہا ہے کہ صوبے مزید اختیارات اور وزارتوں کا بوجھ اٹھانے کے قابل نہیں ہیں۔ جب اتنی چھوٹی چھوٹی باتیں ہی طے نہیں ہوں گی تو بڑے اور زیادہ اہمیت کے حامل فیصلے کیسے ممکن بنائے جا سکیں گے؟ صوبوں کو اس بارے میں سوچنا چاہیے تاکہ اہم معاملات طے کیے جا سکیں۔ ذرایع کے مطابق ہے صوبوں کا موقف ہے کہ وہ جتنی زکوٰۃ اکٹھی کرتے ہیں وہ ان کو ملنی چاہیے اور ان کا حصہ میں کمی نہ کی جائے جب کہ وفاقی حکومت مجموعی زکوٰۃ کولیکشن میں سے چھ سے سات فیصد فیڈرل ایریاز کو دینا چاہتی ہے

جہاں سے زکوٰۃ کی کولیکشن نہ ہونے کے برابر ہے۔ ہمارے خیال میں یہ کوئی ایسا معاملہ نہیں ہے جس کا حل نہ مل سکے ضروری ہے کہ اس بارے میں تسلسل کے ساتھ بات چیت اور مذاکرات کیے جائیں کوئی نہ کوئی حل مل ہی جائے گا۔ مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلہ کے مطابق جب تک صوبے کسی فارمولا پر اکٹھے نہیں ہوتے اس وقت تک پرانے فارمولا کے مطابق وفاقی حکومت پیسے جاری کرنے کی پابند ہے اور اس کے تحت یکم جولائی تک وفاقی حکومت کی طرف سے عید الاؤنس کی رقم جاری ہونی چاہیے

جو ابھی تک نہیں ہوئی۔ اس وقت جہاں صوبوں پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ زکوٰۃ کی تقسیم کے حوالے سے کوئی قابل عمل فیصلہ وہیں وفاق سے عرض ہے کہ متعلقہ اور مذکورہ رقوم جاری کرے تاکہ ان لوگوں کی عید خراب نہ ہو جن کے لیے اس زمانے میں بھی 500روپے عید الاؤنس ایک بڑی رقم ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں