اسد درانی نے اصغر خان کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

صدر کو سیاسی سرگرمیوں سے روکنے کے قانون کی عدم موجودگی کا عدالت خود اعتراف کرچکی ہے، اسد درانی

میرے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی صرف آرمی ایکٹ کے تحت ہی کی جاسکتی ہے، اسد درانی فوٹو: ثناء

آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل (ر) اسد درانی نے اصغر خان کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے ۔

جنرل(ر)اسد درانی نے سپریم کورٹ میں فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے مؤقف اختیارکیا ہے کہ صدر کو سیاسی سرگرمیوں سے روکنے کے قانون کی عدم موجودگی کا عدالت خود اعتراف کرچکی ہے، ایسی صورت میں سپریم کمانڈر کے احکامات سے انحراف نہیں کیا جاسکتا۔


اسد درانی نے درخواست میں کہا ہے کہ فیصلے میں ان کے خلاف آبزرویشن ختم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ فوج کی اعلیٰ قیادت کے احکامات کے خلاف کوئی قانونی جواز پیش نہیں کیا جاسکتااورنہ ہی فوج کےاعلیٰ افسران کے احکامات کا حکومتی احکامات سے موازنہ کیا جاسکتا ہے۔

آئی ایس آئی کے سابق سربراہ نے کہا کہ 1990 کے انتخابات میں دھاندلی کا کوئی ثبوت موجود نہیں لہٰذا ان کے خلاف فیصلہ آرٹیکل 10 اے کی خلاف ورزی ہے اوراگر کوئی کارروائی کی جاسکتی ہے تو وہ صرف آرمی ایکٹ کے تحت ہی ممکن ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story