بلوچستان کے مختلف شہروں میں بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کیخلاف احتجاج

کوئٹہ سمیت چاغی، دالبندین، چمن اور دیگر شہروں میں مظاہرین نے بھارتی وزیراعظم کے پتلے اور پرچم نذر آتش کئے۔

کوئٹہ سمیت چاغی، دالبندین، چمن اور دیگر شہروں میں مظاہرین نے بھارتی وزیراعظم کے پتلے اور پرچم نذر آتش کئے۔ فوٹو: آئی این پی

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے بلوچستان سے متعلق بیان کے خلاف کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں شہریوں کی جانب سے شدید احتجاج کیا جارہا ہے۔



ایکسپریس نیوز کے مطابق بلوچستان کے شہری بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے بیان کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ کوئٹہ سمیت ڈیرہ بگٹی، نوشکی، چاغی، چمن ، خضدار اور دیگر شہروں میں عوام کی جانب سے ریلیاں نکالی جارہی ہیں۔ آل پارٹیز کے زیر اہتمام دالبندین میں ریلی نکالی گئی جب کہ شرکا ریلی نے نریندر مودی کے پتلے اور بھارتی پرچم نذر آتش کئے اور شرکا نے پاک فوج کے حق میں نعرے بھی بلند کئے۔



اس خبر کو بھی پڑھیں: بھارت کے یوم آزادی پر مقبوضہ وادی میں یوم سیاہ؛ مزید 8 کشمیری شہید



اسی طرح بلوچستان کے صدر مقام کوئٹہ میں بھی شہریوں کی جانب سے بھارتی وزیراعظم کے بیان کی شدید مذمت کی گئی اور انہوں نے بھارتی وزیراعظم کے بیان کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ان کے پتلے اوربھارتی پرچم نذر آتش کئے۔ چمن میں بھی شہریوں کی جانب سے بھارتی وزیراعظم کے بلوچستان سے متعلق بیان پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا۔




واضح رہے کہ حال ہی میں اپنے بیان میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ کشمیرکی موجودہ صورتحال کی وجہ سرحد پار پاکستان سے ہونے والی دہشت گردی ہے اور اب پاکستان کو بھی بلوچستان اورآزاد کشمیر میں مبینہ زیادتیوں کے لیے دنیا کے سامنے جواب دینا ہوگا۔





دوسری جانب نواب ثنااللہ زہری کا کہنا ہے کہ پہلےدن سے کہہ رہا ہوں کہ بھارت بلوچستان کے حالات خراب کر رہا ہے، کلبھوشن یادیو کی گرفتاری پاکستان میں بھارتی خفیہ ایجنسی "را" کی مداخلت کا کھلا ثبوت ہے جب کہ نریندر مودی نے بلوچستان میں مداخلت کا خود اعتراف کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کا نعرہ لگانے والوں نے چند ٹکوں کی خاطر بے گناہوں کے خون کی ندیاں بہائیں جب کہ بھارت نے بلوچستان میں جو جنگ شروع کی ہے اس میں فتح ہماری ہوگی، مودی کے بیان پر احتجاج کے لیے بلوچستان بھر میں لوگ باہر نکلے ہیں اور وہ کسی کے کہنے پر نہیں بلکہ پاکستان سے محبت کی خاطر نکلے ہیں۔



وزیراعلی بلوچستان کا کہنا تھا کہ براہمداغ بگٹی نے نریندر مودی کی تعریف کر کے ایجنٹ ہونےکا ثبوت دے دیا جب کہ صوبے میں بھارت کے ایجنٹوں کو ایک فیصد بھی نمائندگی حاصل نہیں، براہمداغ کو چیلنج کرتا ہوں کہ پریس کلب کے سامنے 50 آدمی جمع کر کےدکھائیں، ایسے کئی مودی اور براہمداغ آئیں گے جو پاکستان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے آباؤ اجداد نے اپنی مرضی سے پاکستان کے ساتھ الحاق کیا، پاکستان تا قیامت قائم رہے گا اور بلوچستان اس کا حصہ رہے گا۔



نواب ثنااللہ زہری نے کہا کہ بلوچستان کے باغی بھارت سے فنڈ حاصل کر رہے ہیں، غریب خاندانوں کو فنڈنگ کرکے پاکستان کے خلاف استعمال کیا گیا تاہم دہشت گرد جہاں بھی ہوں گے انہیں ان کے بلوں سے نکال کر باہر لائیں گے اور انجام تک پہنچائیں گے۔

Load Next Story