بیٹے برہان وانی کے شہید ہونے کی خوشی ہے والدین
ایک بیٹا چلا گیا تھا، اب دوسرابھی چلا گیا،کشمیری حق کیلیے لڑرہے ہیں، والدین کی گفتگو
مقبوضہ کشمیر میں رواں برس جولائی میں قابض بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے حریت پسند کمانڈر برہان مظفر وانی کے والدین کا کہنا ہے کہ انہیں اپنے بیٹے کی شہادت پر بے حد خوشی ہے۔
برہان کی والدہ میمونہ وانی اور والد مظفر نے بی بی سی سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ کشمیر میں ظلم ہو رہا ہے اور میرے بیٹے نے کشمیر کی آزادی کے لیے قدم اٹھایا، وہ بہت ہی شریف اورنرم دل لڑکا تھا جوقتل و غارت گری میں یقین ہی نہیں کرتا تھا 'جہاد کی طرف جانے کے بارے میں اس سے کوئی بات نہیں ہوئی، جہاد تو ہم پر فرض ہے، ایک بیٹا چلا گیا اب دوسرا بھی چلا گیا، لیکن مسلمان تو وہی ہے جو اللہ سے محبت کرتا ہے جو ایسا نہیں کرتا وہ مکمل مسلمان نہیں۔ انھوں نے کہاکہ کشمیری عوام اپنے حق کے لیے لڑ رہے ہیں،'یہاں ایسا کوئی نوجوان نہیں ہے جسے انڈین فوج نے مارا پیٹا نہ ہو، بہت سی عورتیں بیوہ ہوگئیں، ان کے شوہر شہید ہوگئے جب یہ سب اتنا بڑھ گیا تو ہم سب لوگ جمع ہو کر آزادی کے لیے گھر سے باہر نکل آئے۔
برہان کی والدہ میمونہ وانی اور والد مظفر نے بی بی سی سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ کشمیر میں ظلم ہو رہا ہے اور میرے بیٹے نے کشمیر کی آزادی کے لیے قدم اٹھایا، وہ بہت ہی شریف اورنرم دل لڑکا تھا جوقتل و غارت گری میں یقین ہی نہیں کرتا تھا 'جہاد کی طرف جانے کے بارے میں اس سے کوئی بات نہیں ہوئی، جہاد تو ہم پر فرض ہے، ایک بیٹا چلا گیا اب دوسرا بھی چلا گیا، لیکن مسلمان تو وہی ہے جو اللہ سے محبت کرتا ہے جو ایسا نہیں کرتا وہ مکمل مسلمان نہیں۔ انھوں نے کہاکہ کشمیری عوام اپنے حق کے لیے لڑ رہے ہیں،'یہاں ایسا کوئی نوجوان نہیں ہے جسے انڈین فوج نے مارا پیٹا نہ ہو، بہت سی عورتیں بیوہ ہوگئیں، ان کے شوہر شہید ہوگئے جب یہ سب اتنا بڑھ گیا تو ہم سب لوگ جمع ہو کر آزادی کے لیے گھر سے باہر نکل آئے۔