اولمپکس پردۂ سیمیں پر۔۔۔ کھیلوں کے عالمی میلے کے پس منظر میں بنائی گئی فلمیں
1972ء میں میونخ،جرمنی میں منعقدہ اولمپکس ان کھیلوں کےساتھ ساتھ فلسطینی حریت پسندی کی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے
پردۂ سیمیں پر ہمیشہ عوامی دل چسپی کے حامل موضوعات پیش کیے جاتے ہیں۔ یہ کیسے ممکن تھا کہ فلم ساز عالم گیر مقبولیت کے حامل اولمپک کھیلوں پر طبع آزمائی نہ کرتے۔ مغربی فلم ساز متنوع موضوعات پر فلمیں بنانے کے لیے شہرت رکھتے ہیں۔
انھوں نے اولمپک کھیلوں سے جُڑی مختلف کہانیوں کو بھی ناظرین کے سامنے بڑی کام یابی سے پیش کیا ہے۔ قارئین کی دل چسپی کے لیے ذیل کی سطور میں اولمپک کھیلوں کے پس منظر میں بنائی گئی چند نمایاں فلموں کا تذکرہ کیا جارہا ہے:
٭ Olympia( 1938ء)
جرمن فلم ساز لینی ریفنشتال کی یہ کاوش اولمپکس پر بنائی جانے والی اولین دستاویزی فیچر فلم تھی۔ اس فلم کی ہدایات بھی اسی نے دی تھیں۔ یہ فلم دو حصوں میں ریلیز کی گئی تھی جن کا مجموعی دورانیہ 226 منٹ تھا۔ '' اولمپیا'' میں،1936ء میں برلن میں ہونے والے اولمپک گیمز کو موضوع بنایا گیا تھا۔ اس فلم کی تیاری میں موشن پکچر کی کئی نئی تیکنیکیں متعارف کروائی گئی تھیں جو بعدازاں فلم سازی کے لیے ناگزیر ٹھہریں۔ اس طرح لینی کی یہ کاوش شعبہ فلم سازی میں نئے دور کا آغاز ثابت ہوئی۔ لینی کی ہٹلر سے دوستانہ مراسم ڈھکے چھپے نہیں تھے۔ اسی لیے اس فلم میں نازی نقطۂ نظر مقدم رکھا گیا تھا۔ اسی سبب یہ فلم متنازعہ ٹھہری تھی۔ اس کے باوجود اسے تاریخ کی عظیم ترین فلموں میں شمار کیا جاتا ہے۔
٭ Chariots of Fire ( 1981ء)
1924ء میں فرانسیسی دارالحکومت پیرس نے اولمپک کھیلوں کی میزبانی کی تھی۔ اکیڈمی اعزاز یافتہ یہ فلم ان مقابلوں میں شامل دو برطانوی کھلاڑیوں ایرک لڈل اور ہیرالڈ ابراہام کی داستان بیان کرتی ہے۔ مذہبی رجحانات کے حامل ایرک نے سو میٹر کی دوڑ میں حصہ لینے سے انکار کردیا تھا، کیوں کہ دوڑ اتوار کے روز رکھی گئی تھی۔ اس کے بجائے ایرک نے چار سو میٹر کی دوڑ میں شرکت کی تھی اور کم ترین وقت کا ریکارڈ قائم کرتے ہوئے سونے کا تمغہ جیتا تھا۔ دوسری طرف یہودی ہیرالڈ ابراہام نے سو میٹر کی دوڑ میں سونے کا تمغہ حاصل کیا تھا۔ واضح رہے کہ اولمپکس سے پہلے ہونے والی ایک دوڑ میں ایرک اپنے ہم وطن کو شکست دے چکا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ اگر ایرک سو میٹر کی دوڑ میں بھاگتا تو اس کی جیت یقینی ہوتی۔ اس فلم کی ہدایات ہیوہڈسن نے دی تھیں اور مرکزی کردار بین کروس ( ہیرالڈ ابراہام) اور این چارلسن (ایرک لڈل) نے ادا کیے تھے۔ Chariots of Fire کی اکیڈمی ایوارڈ کی سات کیٹیگریز میں نام زد عمل میں آئی تھی۔ بہترین فلم سمیت چار اکیڈمی ایوارڈ اس فلم کے حصے میں آئے تھے۔
٭ Cool Runnings ( 1993ء)
1988ء میں ونٹر اولمپکس کینیڈا کے شہر کیلگری اور البرٹا میں منعقد ہوئے تھے۔ اس ایونٹ میں برف پر پھسلنے والی گاڑی (سلیج) کی دوڑ کے مقابلے بھی شامل تھے۔ اس کھیل میں پہلی بار جمیکا کی ٹیم نے شرکت کی تھی۔ نووارد ہونے کی وجہ سے جمیکا کو ' بچہ ٹیم' سمجھا جارہا تھا۔ اگرچہ ٹیم اس مقابلے میں کوئی تمغہ نہ جیت سکی مگر اس کی فائٹنگ اسپرٹ نے تماشائیوں کے دل موہ لیے تھے۔ ہدایت کار جان ٹرٹلٹوب کی یہ فلم جمیکن ٹیم کے گرد گھومتی ہے۔ یہ فلم والٹ ڈزنی پکچر نے ریلیز کی تھی جسے دنیا بھر میں سراہا گیا تھا۔ بالخصوص اسپورٹس فلموں کے دل دادگان نے اس فلم کی خوب پذیرائی کی تھی۔ فلم کے مرکزی اداکاروں میں لیون، رال ڈی لیوس، مالک یوب اور جون کینڈی شامل تھے۔
٭ Without Limits ( 1998ء)
ٹیموں اور کھلاڑیوں کی کام یابیوں میں ان کے کوچ اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ کھلاڑی اور کوچ کا رشتہ استاد اور شاگرد کا ہوتا ہے۔ اگر کوئی کھلاڑی طویل عرصے تک ایک ہی استاد کے زیرسایہ رہے تو پھر ان کے درمیان ذاتی تعلق بھی قائم ہوجاتا ہے۔ اسٹیو پریفونٹین اور اس کے کوچ بل بوورمین کے درمیان بھی گہرا رشتہ قائم ہوگیا تھا۔ اسٹیو مایہ ناز امریکی اسپرنٹر یا دوڑ کا کھلاڑی تھا۔ اس کے پاس دو ہزار میٹر سے لے کر دس ہزار میٹر کی دوڑ تک کے مقابلوں میں سات ریکارڈز تھے۔ اسٹیو نے 1972ء کے اولمپکس میں امریکا کی نمائندگی کی تھی۔
اس وقت وہ ایک نوآموز کھلاڑی تھا۔ اولمپکس کے دوران پانچ ہزار میٹر کی دوڑ میں اس نے کسی بھی امریکی کھلاڑی کی جانب سے کم وقت کا نیا ریکارڈ بنا کر ملک گیر شہرت حاصل کرلی۔ اس کی کام یابی میں بل بوورمین کی محنت اور تربیت کا کلیدی کردار تھا۔ ٹام کروز نے بہ طور فلم ساز Without Limits میں اسٹیو اور اس کے کوچ کے باہمی تعلقات اور اولمپکس میں اس کی کام یابی کو موضوع بنایا۔ فلم کا اسٹیو کی موت سے متعلق حصہ خاص طور پر متأثر کُن ہے۔ واضح رہے کہ اسٹیو عین عالم شباب میں، چوبیس برس کی عمر میں ٹریفک کے حادثے میں انتقال کرگیا تھا۔ اس فلم کی ہدایات رابرٹ ٹاؤنے نے دی تھیں۔ اسٹیو کا کردار بلی کروڈپ نے ادا کیا تھا جب کہ ڈونلڈ سدرلینڈ نے بل بوورمین کے رول میں شان دار پرفارمینس دی تھی۔ حیران کُن طور پر وارنر برادرز نے فلم کی تشہیر مؤثر انداز سے نہیں کی۔ نتیجتاً مالی لحاظ سے فلم فلاپ رہی تاہم تنقید نگاروں نے فلم کو سراہا۔
٭ Miracle ( 2004ء)
1980ء میں سرمائی اولمپکس نیویارک میں منعقد ہوئی تھی۔ یہ وہ زمانہ تھا جب امریکا اور سوویت یونین کے درمیان سرد جنگ عروج پر تھی۔ آئس ہاکی کے گولڈ میڈل کے لیے سوویت یونین کی ٹیم فیورٹ سمجھی جارہی تھی۔ فائنل اگرچہ امریکا اور فن لینڈ کے درمیان ہوا تھا مگر آئس ہاکی کا سب سے دل چسپ اور سنسنی خیز میچ وہ تھا جس میں امریکی اور روسی ٹیمیں ایک دوسرے کے مدمقابل ہوئیں۔ میچ کے دوران کئی اتار چڑھاؤ آئے بالآخر امریکا نے دیرینہ حریف کو تین کے مقابلے میں چار گول سے شکست دے دی۔ میچ کی روداد کو سیاسی پس منظر سمیت ہدایت کار گیون او کارنر نے پردۂ سیمیں کی زینت بنایا۔ مضبوط روسی ٹیم کے مقابلے میں امریکی فتح کو معجزہ قرار دیا گیا تھا، اسی مناسبت سے فلم کا نام Miracle رکھا گیا۔ مرکزی اداکاروں میں ایرک رسل، پیٹریشیا کلارکسن اور نواہ امریش شامل تھے۔
٭ Munich ( 2005ء)
1972ء میں میونخ، جرمنی میں منعقدہ اولمپکس ان کھیلوں کے ساتھ ساتھ فلسطینی حریت پسندی کی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔ ان اولمپکس میں اسرائیلی دستہ بھی شریک تھا۔ صہیونی دستے کے گیارہ اراکین کو جن میں پانچ کھلاڑی، دوریفری اور چار کوچ شامل تھے، تنظیم آزادیٔ فلسطین ( پی ایل او) اور بلیک سیپٹیمبر آرگنائزیشن ( بی ایس او) کے حریت پسندوں نے یرغمال بنانے کے بعد قتل کردیا تھا۔ کھلاڑیوں کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے اسرائیلی افواج کے خصوصی دستے نے ایک آپریشن شروع کیا تھا۔ دو عشروں تک جاری رہنے والے اس آپریشن کا مقصد اسرائیلی کھلاڑیوں کے قاتلوں کو نشانہ بنانا تھا۔ شہرۂ آفاق فلم ساز اور ہدایت کار اسٹیون اسپیل برگ نے اس فلم کا محور اسی آپریشن کو بنایا ہے۔ فلم کے مرکزی اداکاروں میں ایرک بانا، ڈینیئل کریگ شامل تھے۔ تنقید نگاروں نے اس فلم کو سراہا مگر باکس آفس پر فلم کی کارکردگی متأثر کن نہیں رہی۔ یہ اسٹیون اسپیل برگ کی سب سے کم آمدن والی فلم ثابت ہوئی تھی۔
٭ Personal Best ( 1982ء)
1980ء کے سمر اولمپکس کے لیے امریکی کھلاڑیوں کی تیاریاں جاری تھیں جب اچانک حکومت نے اس ایونٹ میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کرکے ان کے ارمانوں پر پانی پھیردیا۔ انکار کی وجہ یہ تھی کہ اولمپک گیمز کا انعقاد ماسکو میں ہورہا تھا۔ ایک تو روس و امریکا کے مابین سرد جنگ عروج پر تھی، دوسرے اُسی برس روس، افغانستان پر حملہ آور ہوگیا تھا۔ روس کے اس اقدام کے خلاف امریکا سمیت پینسٹھ ممالک نے ماسکو میں ہونے والے اولمپکس کا بائیکاٹ کردیا تھا۔ ہدایت کار و فلم ساز رابرٹ ٹاؤنے نے Personal Best میں کھلاڑیوں کے جذبات اور ان کی تیاریوں کو موضوع بنایا ہے جو وہ ماسکو اولمپکس کے لیے کررہے تھے۔ فلم میں خواتین کھلاڑیوں کے ایک گروپ کی کہانی بیان کی گئی ہے جو ماسکو اولمپکس کے لیے قومی ٹریک اینڈ فیلڈ ٹیم میں شمولیت کے لیے کوشش کرتی ہیں۔ تاہم حکومت کی جانب سے اولمپکس کے بائیکاٹ کا اعلان انھیں شدید مایوسی سے دوچار کردیتا ہے۔ فلم میں میریئل ہمنگوے، اسکاٹ گلین، پیٹریشیا ڈونیلی، اور کین مور نے خوب صورت پرفارمینس دی تھی۔
٭ Salute ( 2008ء)
اس فلم کے ہدایت کار، فلم ساز اور لکھاری میٹ نارمن ہیں۔ میٹ کا تعلق آسٹریلیا سے ہے۔ اس کے چچا میٹ نارمن نے 1968ء کے اولمپکس میں ملک کی نمائندگی کرتے ہوئے دو سو میٹر کی دوڑ میں چاندی کا تمغہ حاصل کیا تھا۔ اس دوڑ میں پہلے اور تیسرے نمبر پر دو امریکی ایتھلیٹ ٹامی اسمتھ اور جان کارلوس رہے تھے۔ یہ دونوں سیاہ فام تھے۔ دوڑ کے اختتام پر تمغے حاصل کرتے ہوئے ڈائس پر کھڑے ہوکر دونوں سیاہ فام کھلاڑیوں نے سیاہ دستانے پہن کر ایک ایک ہاتھ اس وقت تک بلند کیے رکھا جب تک امریکا کا قومی ترانہ بجتا رہا۔ 1960ء اور 70ء کی دہائی میں ایک طرح سے یہ امریکی سیاہ فاموں کا سیاسی نعرہ تھا۔ اس متنازع حرکت نے امریکا میں بحث چھیڑ دی تھی۔ بعدازاں ایک انٹریو میں میٹ نارمن نے آسٹریلوی حکومت کی ' وائٹ آسٹریلیا پالیسی' سے بھی اختلاف کا اظہار کیا تھا۔Salute میں ان تمام واقعات کا احاطہ کیا گیا تھا۔
٭ The Other Dream Team ( 2012ء)
یہ بھی ایک دستاویزی فلم ہے جس میں 1992ء کے سمراولمپکس میں لتھوانیا کی قومی باسکٹ بال ٹیم کے سفر کو موضوع بنایا گیا ہے۔ اس فلم کے ہدایت کار، فلم ساز اور لکھاری Marius A. Markevicius ہیں۔ میریئس امریکی شہری ہیں مگر ان کے آباء و اجداد کا تعلق لتھوانیا سے ہے۔ بارسلونا اولمپکس میں شریک ہونے والی ٹیم کے بیشتر کھلاڑیوں کے انٹرویوز بھی اس فلم کا حصہ ہیں۔ لتھوانیا کو سوویت یونین کے سقوط کے بعد آزادی نصیب ہوئی۔ فلم میں دکھایا گیا ہے کہ ایک آزاد ملک کے کھلاڑیوں کی حیثیت سے ایک نئے جذبے کے تحت کس طرح لتھوانیا کی ٹیم نے اولمپکس کا شروع کیا، اور پھر کانسی کا تمغہ جیتا۔
٭ Eddie the Eagle ( 2016ء)
ڈیکسٹر فلیچر کی ہدایت کاری میں بننے والی یہ فلم مارچ میں نمائش کے لیے پیش کی گئی تھی۔ ہیوجیکمین اور کرسٹوفر واکن جیسے بڑے نام فلم کی کاسٹ میں شامل ہیں لیکن مرکزی کردار ٹیرن ایگرٹن نے ادا کیا ہے۔ نوجوان ٹیرن ایگرٹن نے اس فلم میں برطانیہ کے مشہور اسکائی جمپر مائیکل ایڈی ایڈورڈز کا کردار نبھایا ہے۔ مائیکل نے 1988ء کے اولمپکس میں اسکائی جمپنگ کے مقابلوں میں برطانیہ کی نمائندگی کی تھی۔ 1929ء کے بعد وہ ان مقابلوں میں برطانیہ کی نمائندگی کرنے والا پہلا کھلاڑی تھا۔ یہ فلم بہت پسند کی جارہی ہے اور اب تک اپنی لاگت سے دگنی آمدنی حاصل کرچکی ہے۔
انھوں نے اولمپک کھیلوں سے جُڑی مختلف کہانیوں کو بھی ناظرین کے سامنے بڑی کام یابی سے پیش کیا ہے۔ قارئین کی دل چسپی کے لیے ذیل کی سطور میں اولمپک کھیلوں کے پس منظر میں بنائی گئی چند نمایاں فلموں کا تذکرہ کیا جارہا ہے:
٭ Olympia( 1938ء)
جرمن فلم ساز لینی ریفنشتال کی یہ کاوش اولمپکس پر بنائی جانے والی اولین دستاویزی فیچر فلم تھی۔ اس فلم کی ہدایات بھی اسی نے دی تھیں۔ یہ فلم دو حصوں میں ریلیز کی گئی تھی جن کا مجموعی دورانیہ 226 منٹ تھا۔ '' اولمپیا'' میں،1936ء میں برلن میں ہونے والے اولمپک گیمز کو موضوع بنایا گیا تھا۔ اس فلم کی تیاری میں موشن پکچر کی کئی نئی تیکنیکیں متعارف کروائی گئی تھیں جو بعدازاں فلم سازی کے لیے ناگزیر ٹھہریں۔ اس طرح لینی کی یہ کاوش شعبہ فلم سازی میں نئے دور کا آغاز ثابت ہوئی۔ لینی کی ہٹلر سے دوستانہ مراسم ڈھکے چھپے نہیں تھے۔ اسی لیے اس فلم میں نازی نقطۂ نظر مقدم رکھا گیا تھا۔ اسی سبب یہ فلم متنازعہ ٹھہری تھی۔ اس کے باوجود اسے تاریخ کی عظیم ترین فلموں میں شمار کیا جاتا ہے۔
٭ Chariots of Fire ( 1981ء)
1924ء میں فرانسیسی دارالحکومت پیرس نے اولمپک کھیلوں کی میزبانی کی تھی۔ اکیڈمی اعزاز یافتہ یہ فلم ان مقابلوں میں شامل دو برطانوی کھلاڑیوں ایرک لڈل اور ہیرالڈ ابراہام کی داستان بیان کرتی ہے۔ مذہبی رجحانات کے حامل ایرک نے سو میٹر کی دوڑ میں حصہ لینے سے انکار کردیا تھا، کیوں کہ دوڑ اتوار کے روز رکھی گئی تھی۔ اس کے بجائے ایرک نے چار سو میٹر کی دوڑ میں شرکت کی تھی اور کم ترین وقت کا ریکارڈ قائم کرتے ہوئے سونے کا تمغہ جیتا تھا۔ دوسری طرف یہودی ہیرالڈ ابراہام نے سو میٹر کی دوڑ میں سونے کا تمغہ حاصل کیا تھا۔ واضح رہے کہ اولمپکس سے پہلے ہونے والی ایک دوڑ میں ایرک اپنے ہم وطن کو شکست دے چکا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ اگر ایرک سو میٹر کی دوڑ میں بھاگتا تو اس کی جیت یقینی ہوتی۔ اس فلم کی ہدایات ہیوہڈسن نے دی تھیں اور مرکزی کردار بین کروس ( ہیرالڈ ابراہام) اور این چارلسن (ایرک لڈل) نے ادا کیے تھے۔ Chariots of Fire کی اکیڈمی ایوارڈ کی سات کیٹیگریز میں نام زد عمل میں آئی تھی۔ بہترین فلم سمیت چار اکیڈمی ایوارڈ اس فلم کے حصے میں آئے تھے۔
٭ Cool Runnings ( 1993ء)
1988ء میں ونٹر اولمپکس کینیڈا کے شہر کیلگری اور البرٹا میں منعقد ہوئے تھے۔ اس ایونٹ میں برف پر پھسلنے والی گاڑی (سلیج) کی دوڑ کے مقابلے بھی شامل تھے۔ اس کھیل میں پہلی بار جمیکا کی ٹیم نے شرکت کی تھی۔ نووارد ہونے کی وجہ سے جمیکا کو ' بچہ ٹیم' سمجھا جارہا تھا۔ اگرچہ ٹیم اس مقابلے میں کوئی تمغہ نہ جیت سکی مگر اس کی فائٹنگ اسپرٹ نے تماشائیوں کے دل موہ لیے تھے۔ ہدایت کار جان ٹرٹلٹوب کی یہ فلم جمیکن ٹیم کے گرد گھومتی ہے۔ یہ فلم والٹ ڈزنی پکچر نے ریلیز کی تھی جسے دنیا بھر میں سراہا گیا تھا۔ بالخصوص اسپورٹس فلموں کے دل دادگان نے اس فلم کی خوب پذیرائی کی تھی۔ فلم کے مرکزی اداکاروں میں لیون، رال ڈی لیوس، مالک یوب اور جون کینڈی شامل تھے۔
٭ Without Limits ( 1998ء)
ٹیموں اور کھلاڑیوں کی کام یابیوں میں ان کے کوچ اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ کھلاڑی اور کوچ کا رشتہ استاد اور شاگرد کا ہوتا ہے۔ اگر کوئی کھلاڑی طویل عرصے تک ایک ہی استاد کے زیرسایہ رہے تو پھر ان کے درمیان ذاتی تعلق بھی قائم ہوجاتا ہے۔ اسٹیو پریفونٹین اور اس کے کوچ بل بوورمین کے درمیان بھی گہرا رشتہ قائم ہوگیا تھا۔ اسٹیو مایہ ناز امریکی اسپرنٹر یا دوڑ کا کھلاڑی تھا۔ اس کے پاس دو ہزار میٹر سے لے کر دس ہزار میٹر کی دوڑ تک کے مقابلوں میں سات ریکارڈز تھے۔ اسٹیو نے 1972ء کے اولمپکس میں امریکا کی نمائندگی کی تھی۔
اس وقت وہ ایک نوآموز کھلاڑی تھا۔ اولمپکس کے دوران پانچ ہزار میٹر کی دوڑ میں اس نے کسی بھی امریکی کھلاڑی کی جانب سے کم وقت کا نیا ریکارڈ بنا کر ملک گیر شہرت حاصل کرلی۔ اس کی کام یابی میں بل بوورمین کی محنت اور تربیت کا کلیدی کردار تھا۔ ٹام کروز نے بہ طور فلم ساز Without Limits میں اسٹیو اور اس کے کوچ کے باہمی تعلقات اور اولمپکس میں اس کی کام یابی کو موضوع بنایا۔ فلم کا اسٹیو کی موت سے متعلق حصہ خاص طور پر متأثر کُن ہے۔ واضح رہے کہ اسٹیو عین عالم شباب میں، چوبیس برس کی عمر میں ٹریفک کے حادثے میں انتقال کرگیا تھا۔ اس فلم کی ہدایات رابرٹ ٹاؤنے نے دی تھیں۔ اسٹیو کا کردار بلی کروڈپ نے ادا کیا تھا جب کہ ڈونلڈ سدرلینڈ نے بل بوورمین کے رول میں شان دار پرفارمینس دی تھی۔ حیران کُن طور پر وارنر برادرز نے فلم کی تشہیر مؤثر انداز سے نہیں کی۔ نتیجتاً مالی لحاظ سے فلم فلاپ رہی تاہم تنقید نگاروں نے فلم کو سراہا۔
٭ Miracle ( 2004ء)
1980ء میں سرمائی اولمپکس نیویارک میں منعقد ہوئی تھی۔ یہ وہ زمانہ تھا جب امریکا اور سوویت یونین کے درمیان سرد جنگ عروج پر تھی۔ آئس ہاکی کے گولڈ میڈل کے لیے سوویت یونین کی ٹیم فیورٹ سمجھی جارہی تھی۔ فائنل اگرچہ امریکا اور فن لینڈ کے درمیان ہوا تھا مگر آئس ہاکی کا سب سے دل چسپ اور سنسنی خیز میچ وہ تھا جس میں امریکی اور روسی ٹیمیں ایک دوسرے کے مدمقابل ہوئیں۔ میچ کے دوران کئی اتار چڑھاؤ آئے بالآخر امریکا نے دیرینہ حریف کو تین کے مقابلے میں چار گول سے شکست دے دی۔ میچ کی روداد کو سیاسی پس منظر سمیت ہدایت کار گیون او کارنر نے پردۂ سیمیں کی زینت بنایا۔ مضبوط روسی ٹیم کے مقابلے میں امریکی فتح کو معجزہ قرار دیا گیا تھا، اسی مناسبت سے فلم کا نام Miracle رکھا گیا۔ مرکزی اداکاروں میں ایرک رسل، پیٹریشیا کلارکسن اور نواہ امریش شامل تھے۔
٭ Munich ( 2005ء)
1972ء میں میونخ، جرمنی میں منعقدہ اولمپکس ان کھیلوں کے ساتھ ساتھ فلسطینی حریت پسندی کی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔ ان اولمپکس میں اسرائیلی دستہ بھی شریک تھا۔ صہیونی دستے کے گیارہ اراکین کو جن میں پانچ کھلاڑی، دوریفری اور چار کوچ شامل تھے، تنظیم آزادیٔ فلسطین ( پی ایل او) اور بلیک سیپٹیمبر آرگنائزیشن ( بی ایس او) کے حریت پسندوں نے یرغمال بنانے کے بعد قتل کردیا تھا۔ کھلاڑیوں کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے اسرائیلی افواج کے خصوصی دستے نے ایک آپریشن شروع کیا تھا۔ دو عشروں تک جاری رہنے والے اس آپریشن کا مقصد اسرائیلی کھلاڑیوں کے قاتلوں کو نشانہ بنانا تھا۔ شہرۂ آفاق فلم ساز اور ہدایت کار اسٹیون اسپیل برگ نے اس فلم کا محور اسی آپریشن کو بنایا ہے۔ فلم کے مرکزی اداکاروں میں ایرک بانا، ڈینیئل کریگ شامل تھے۔ تنقید نگاروں نے اس فلم کو سراہا مگر باکس آفس پر فلم کی کارکردگی متأثر کن نہیں رہی۔ یہ اسٹیون اسپیل برگ کی سب سے کم آمدن والی فلم ثابت ہوئی تھی۔
٭ Personal Best ( 1982ء)
1980ء کے سمر اولمپکس کے لیے امریکی کھلاڑیوں کی تیاریاں جاری تھیں جب اچانک حکومت نے اس ایونٹ میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کرکے ان کے ارمانوں پر پانی پھیردیا۔ انکار کی وجہ یہ تھی کہ اولمپک گیمز کا انعقاد ماسکو میں ہورہا تھا۔ ایک تو روس و امریکا کے مابین سرد جنگ عروج پر تھی، دوسرے اُسی برس روس، افغانستان پر حملہ آور ہوگیا تھا۔ روس کے اس اقدام کے خلاف امریکا سمیت پینسٹھ ممالک نے ماسکو میں ہونے والے اولمپکس کا بائیکاٹ کردیا تھا۔ ہدایت کار و فلم ساز رابرٹ ٹاؤنے نے Personal Best میں کھلاڑیوں کے جذبات اور ان کی تیاریوں کو موضوع بنایا ہے جو وہ ماسکو اولمپکس کے لیے کررہے تھے۔ فلم میں خواتین کھلاڑیوں کے ایک گروپ کی کہانی بیان کی گئی ہے جو ماسکو اولمپکس کے لیے قومی ٹریک اینڈ فیلڈ ٹیم میں شمولیت کے لیے کوشش کرتی ہیں۔ تاہم حکومت کی جانب سے اولمپکس کے بائیکاٹ کا اعلان انھیں شدید مایوسی سے دوچار کردیتا ہے۔ فلم میں میریئل ہمنگوے، اسکاٹ گلین، پیٹریشیا ڈونیلی، اور کین مور نے خوب صورت پرفارمینس دی تھی۔
٭ Salute ( 2008ء)
اس فلم کے ہدایت کار، فلم ساز اور لکھاری میٹ نارمن ہیں۔ میٹ کا تعلق آسٹریلیا سے ہے۔ اس کے چچا میٹ نارمن نے 1968ء کے اولمپکس میں ملک کی نمائندگی کرتے ہوئے دو سو میٹر کی دوڑ میں چاندی کا تمغہ حاصل کیا تھا۔ اس دوڑ میں پہلے اور تیسرے نمبر پر دو امریکی ایتھلیٹ ٹامی اسمتھ اور جان کارلوس رہے تھے۔ یہ دونوں سیاہ فام تھے۔ دوڑ کے اختتام پر تمغے حاصل کرتے ہوئے ڈائس پر کھڑے ہوکر دونوں سیاہ فام کھلاڑیوں نے سیاہ دستانے پہن کر ایک ایک ہاتھ اس وقت تک بلند کیے رکھا جب تک امریکا کا قومی ترانہ بجتا رہا۔ 1960ء اور 70ء کی دہائی میں ایک طرح سے یہ امریکی سیاہ فاموں کا سیاسی نعرہ تھا۔ اس متنازع حرکت نے امریکا میں بحث چھیڑ دی تھی۔ بعدازاں ایک انٹریو میں میٹ نارمن نے آسٹریلوی حکومت کی ' وائٹ آسٹریلیا پالیسی' سے بھی اختلاف کا اظہار کیا تھا۔Salute میں ان تمام واقعات کا احاطہ کیا گیا تھا۔
٭ The Other Dream Team ( 2012ء)
یہ بھی ایک دستاویزی فلم ہے جس میں 1992ء کے سمراولمپکس میں لتھوانیا کی قومی باسکٹ بال ٹیم کے سفر کو موضوع بنایا گیا ہے۔ اس فلم کے ہدایت کار، فلم ساز اور لکھاری Marius A. Markevicius ہیں۔ میریئس امریکی شہری ہیں مگر ان کے آباء و اجداد کا تعلق لتھوانیا سے ہے۔ بارسلونا اولمپکس میں شریک ہونے والی ٹیم کے بیشتر کھلاڑیوں کے انٹرویوز بھی اس فلم کا حصہ ہیں۔ لتھوانیا کو سوویت یونین کے سقوط کے بعد آزادی نصیب ہوئی۔ فلم میں دکھایا گیا ہے کہ ایک آزاد ملک کے کھلاڑیوں کی حیثیت سے ایک نئے جذبے کے تحت کس طرح لتھوانیا کی ٹیم نے اولمپکس کا شروع کیا، اور پھر کانسی کا تمغہ جیتا۔
٭ Eddie the Eagle ( 2016ء)
ڈیکسٹر فلیچر کی ہدایت کاری میں بننے والی یہ فلم مارچ میں نمائش کے لیے پیش کی گئی تھی۔ ہیوجیکمین اور کرسٹوفر واکن جیسے بڑے نام فلم کی کاسٹ میں شامل ہیں لیکن مرکزی کردار ٹیرن ایگرٹن نے ادا کیا ہے۔ نوجوان ٹیرن ایگرٹن نے اس فلم میں برطانیہ کے مشہور اسکائی جمپر مائیکل ایڈی ایڈورڈز کا کردار نبھایا ہے۔ مائیکل نے 1988ء کے اولمپکس میں اسکائی جمپنگ کے مقابلوں میں برطانیہ کی نمائندگی کی تھی۔ 1929ء کے بعد وہ ان مقابلوں میں برطانیہ کی نمائندگی کرنے والا پہلا کھلاڑی تھا۔ یہ فلم بہت پسند کی جارہی ہے اور اب تک اپنی لاگت سے دگنی آمدنی حاصل کرچکی ہے۔