دہشت گردی کے متاثرین کی مدد ہونی چاہیے

دہشت گردی کےواقعات میں شہید ہونےوالوں کےخاندان کواپنےپیاروں کےجانے کےبعد معاشی طور پر مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے


Editorial August 20, 2016
بہرحال دہشت گردی کے خلاف جنگ کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے کثیر الجہتی حکمت عملی کی ضرورت ہے فوٹو:فائل

وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے جمعرات کو اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ملک بھر میں دہشت گردی سے متاثرہ افراد کی امداد کے لیے جامع پالیسی وضع کرنے کی ہدایت کی جو جاں بحق ہونے والے افراد کے خاندانوں کے لیے آمدن' تعلیم اور روز گار کے پیکیج کی حامل ہونی چاہیے' یہ پالیسی غور کے لیے آیندہ کابینہ اجلاس میں پیش کی جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کا نشانہ بننے والوں کے لیے نیشنل انڈومنٹ فنڈ کے قیام کی فزیبلٹی کا بھی جلد جائزہ لیا جائے۔

وزیراعظم نے دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونے والوں کے خاندانوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے جامع پالیسی مرتب کرنے اور شہدا کے بچوں کے لیے تعلیم اور روز گار کا منصوبہ وضع کرنے کی جو ہدایت کی ہے وہ احسن قدم ہے۔ گزشتہ دنوں کوئٹہ میں ہونے والی دہشت گردی کے دوران بڑی تعداد میں وکلاء اور شہریوں کی شہادتیں ہوئیں اس کے علاوہ دہشت گردی کے واقعات میں بڑی تعداد میں سیکیورٹی اہلکار اور شہری شہید ہو چکے ہیں' یہ سلسلہ رکا نہیں اب بھی آئے دن سیکیورٹی اہلکاروں پر حملے کی خبریں آتی رہتی ہیں۔

دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونے والوں کے خاندان کو اپنے پیاروں کے جانے کے بعد معاشی طور پر مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور انھیں کوئی بھی ایسی قوت دکھائی نہیں دیتی جو ان کو سہارا دے سکے۔ شہداء کے خاندانوں کے لیے آمدن' روز گار اور تعلیم کا مناسب انتظام ہونے سے انھیں کافی سہارا ملے گا۔ وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت توانائی اور انفرااسٹرکچر کے جاری منصوبہ جات پر بھی کام کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔

پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے بارے میں ایک عرصے سے یہ کہا جا رہا ہے کہ یہ اس خطے کے لیے گیم چینجر ثابت ہو گا' اس سے خطے میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی اور شہریوں کے لیے روز گار کے وسیع مواقعے پیدا ہوں گے' نہایت پسماندہ علاقوں سمیت پاکستان کے مختلف حصے اس منصوبے سے یکساں مستفید ہوں گے۔ ملک ایک عرصے سے توانائی کے بحران کا شکار ہے موجودہ حکومت کو اس حقیقت کا بخوبی ادراک ہے کہ جب تک توانائی کے بحران پر قابو نہیں پایا جاتا ملک میں ترقی کا کوئی بھی منصوبہ سود مند ثابت نہیں ہو سکتا یہی وجہ ہے کہ وزیراعظم نے وزارت منصوبہ بندی کو ہدایت کی کہ وہ توانائی اور بنیادی ڈھانچہ کے شعبوں میں اولین منصوبہ جات کی 2017-18 تک تکمیل کو یقینی بنائے' وزیراعظم نے متعلقہ وزارتوں کو پن بجلی منصوبوں کے لیے اراضی کے حصول کے عمل کو تیز کرنے کی بھی ہدایت کی۔

بعض تجزیہ نگاروں کی جانب سے یہ کہا جا رہا ہے کہ آپریشن ضرب عضب سے دہشت گردوں کا نیٹ ورک اور بنیادی ڈھانچہ تباہ کر دیا گیا اس وجہ سے اب دہشت گرد مایوسی کے عالم میں آسان اہداف کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ دوسری جانب یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ دہشت گرد کمزور ہو گئے مگر ختم نہیں ہوئے انھوں نے ملک کے مختلف علاقوں بالخصوص بلوچستان میں پناہ گاہیں بنا لی ہیں جہاں سے وہ اپنی مذموم کارروائیاں کر رہے ہیں۔ ایسی خبریں بھی منظرعام پر آ چکی ہیں کہ بلوچستان میں ہونے والی دہشت گردی کے پیچھے بھارتی ایجنسی را کا ہاتھ ہے' بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا بلوچستان کے بارے میں حالیہ بیان بھی بھارتی دراندازی کی تصدیق کرتا ہے لہٰذا اب سیاسی اور عسکری قیادت کو بلوچستان کو دہشت گردوں سے پاک کرنے کے لیے فیصلہ کن آپریشن کرنا ہو گا۔ بلوچستان میں کارروائیوں کے دوران اس امر کا بھی خیال رکھا جائے کہ دہشت گرد یہاں سے نکل کر کسی اور دوسرے علاقے کو اپنی پناہ گاہ نہ بنا لیں ورنہ آپریشن در آپریشن کا یہ سلسلہ چلتا رہے گا اور ملک کو ایک طویل عرصہ تک دہشت گردی کو برداشت کرنا پڑے گا۔

بہرحال دہشت گردی کے خلاف جنگ کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے کثیر الجہتی حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ حکومت کو دہشت گردی کی جنگ میں قربانیاں دینے والے فوجیوں' پولیس اہلکاروں کو نہیں بھولنا چاہیے بلکہ ان کی بہادری کے اعتراف کے طور پرانھیں اعزازات دینے چاہئیں اور ان کے لواحقین کی مدد کی جائے' اسی طرح دہشت گردی کی واردات میں جاں بحق ہونے والے شہریوں کے لواحقین کو بھی یاد رکھا جانا چاہیے' ارباب اختیار کو احساس ہونا چاہیے کہ وہ آج جو کچھ ہیں' وہ انھی شہیدوں کی بدولت ہیں جنہوں نے دہشت گردوں کا مقابلہ کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |