عباس ٹائون دھماکاملزم کو چشم دید گواہوں نے شناخت کرلیا
عطااﷲ کو سی آئی ڈی نے ماڑی پور سے مقابلے کے بعد گرفتارکیا تھا۔
عباس ٹائون بم دھماکا کیس میں ملوث ملزم عطااﷲ کو دو چشم دید گواہوں نے شناخت کرلیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق منگل کو سی آئی ڈی نے ملزم کی شناخت پریڈ کیلیے جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر نوید اصغر کے روبرو پیش کیا تھا، پولیس نے عدالت کو بتایا کہ شناخت پریڈ کے تمام قانونی تقاضے مکمل ہیں چشم دید گواہوں کو نوٹس جاری کرکے طلب کرلیا ہے اور شناخت پریڈ کرنے کی استدعا کی تھی ، فاضل عدالت نے گواہوں کو طلب کیا اس موقع پر دونوں گواہوں نے متعدد افراد کی موجودگی میں ملزم کو شناخت کیا اور عدالت کو بتایا کہ عدالت میں موجود وہ ہی ملزم ہے جسے انھوں نے موٹر سائیکل امام بارگاہ کے قریب گھڑی کرنے سے منع کیا تھا اور یہ زبردستی موٹرسائیکل کھڑی کرکے بھاگ گیا تھا اور دومنٹ بعد ہی زور دار دھماکا ہوا تھا ۔
فاضل عدالت نے شناخت پریڈ کے بعد ملزم کو سی آئی ڈی کی تحویل میں دیدیا، واضح رہے کہ ملزم کو ماڑی پور کے علاقے سے مقابلے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا اور اس کے قبضے سے اسلحہ و گولہ بارود بھی برآمد کیا تھا، ملزم کا ساتھی گل مند مقابلے میں ہلاک ہوگیا تھا، پولیس نے ملزم کا ریمانڈ جوڈیشل مجسٹریٹ غربی محمد افصل روشن سے ایک روز کا حاصل کیا تھا۔
دوران تفتیش ملزم نے عباس ٹائون بم دھماکے کا اعتراف کیا تھا، بعدازاں پولیس نے مذکورہ مقدمے میں ملزم کی گرفتاری ظاہر کی تھی اس کیخلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا تھا تاہم ملزم کوکسی بھی خصوصی عدالت میں پیش نہیں کیا گیا، استغاثہ کے مطابق 18نومبر کو عباس ٹائون میں واقع مصطفی امام بار گاہ کے مرکزی دروازے کے قریب موٹرسائیکل میں موجود بھاری مقدار میں بارود موجود تھا اور اسے ریموٹ کنٹرول کے ذریعے دھماکا کیا گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق منگل کو سی آئی ڈی نے ملزم کی شناخت پریڈ کیلیے جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر نوید اصغر کے روبرو پیش کیا تھا، پولیس نے عدالت کو بتایا کہ شناخت پریڈ کے تمام قانونی تقاضے مکمل ہیں چشم دید گواہوں کو نوٹس جاری کرکے طلب کرلیا ہے اور شناخت پریڈ کرنے کی استدعا کی تھی ، فاضل عدالت نے گواہوں کو طلب کیا اس موقع پر دونوں گواہوں نے متعدد افراد کی موجودگی میں ملزم کو شناخت کیا اور عدالت کو بتایا کہ عدالت میں موجود وہ ہی ملزم ہے جسے انھوں نے موٹر سائیکل امام بارگاہ کے قریب گھڑی کرنے سے منع کیا تھا اور یہ زبردستی موٹرسائیکل کھڑی کرکے بھاگ گیا تھا اور دومنٹ بعد ہی زور دار دھماکا ہوا تھا ۔
فاضل عدالت نے شناخت پریڈ کے بعد ملزم کو سی آئی ڈی کی تحویل میں دیدیا، واضح رہے کہ ملزم کو ماڑی پور کے علاقے سے مقابلے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا اور اس کے قبضے سے اسلحہ و گولہ بارود بھی برآمد کیا تھا، ملزم کا ساتھی گل مند مقابلے میں ہلاک ہوگیا تھا، پولیس نے ملزم کا ریمانڈ جوڈیشل مجسٹریٹ غربی محمد افصل روشن سے ایک روز کا حاصل کیا تھا۔
دوران تفتیش ملزم نے عباس ٹائون بم دھماکے کا اعتراف کیا تھا، بعدازاں پولیس نے مذکورہ مقدمے میں ملزم کی گرفتاری ظاہر کی تھی اس کیخلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا تھا تاہم ملزم کوکسی بھی خصوصی عدالت میں پیش نہیں کیا گیا، استغاثہ کے مطابق 18نومبر کو عباس ٹائون میں واقع مصطفی امام بار گاہ کے مرکزی دروازے کے قریب موٹرسائیکل میں موجود بھاری مقدار میں بارود موجود تھا اور اسے ریموٹ کنٹرول کے ذریعے دھماکا کیا گیا تھا۔