بلڈنگ سے گر کر نوجوان کی ہلاکت مختلف اداروں کیخلاف مقدمے کی درخواست
کے ای ایس سی افسران اور امدادی اداروں نے اویس کو بچانے کی کوشش نہیں کی، درخواست گزار
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی احمد صبا نے جاوید چھتاری ایڈووکیٹ کی درخواست پر ایس ایچ او تھانہ آرٹلری میدان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 6دسمبر کو عدالت میں طلب کرلیا ہے۔
قبل ازیں درخواست گزار نے ضابطہ فوجداری کی ایکٹ کے تحت دائر درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ 28 نومبر کو اویس بیگ عبداﷲ ہارون روڑ پر واقع اسٹیٹ لائف بلڈنگ میں واقع کے ای ایس سی کے آفس میں اپنی نوکری کیلیے انٹرویو کیلیے آیا تھا تاہم دفتر میں بجلی کے تاروں میں آگ لگنے سے دھواں پھیلنے کی وجہسے بلڈنگ میں بے چینی پھیل گئی تھی بلڈنگ میں موجود افراد اپنی جانیں بچانے کیلیے خارجی راستوں سے نکلنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔
تاہم اویس بیگ خارجی راستہ سے ناواقفیت کی باعث آٹھویں منزل کے ایک چیمبر میں پھنس گیا تھا،دم گھٹنے کے خوف سے نوجوان اویس چیمبر کے باہر کی طرف کھلتی ہوئی کھڑکی سے نکل کر جان بچانے کی کوشش کی، بلڈنگ کے باہر تقریباً 17منٹ تک بے بسی کے عالم میں لٹکا رہا، کے ای ایس سی کے افسران ، چیف سیکیورٹی آفسر ، فائرفائٹنگ یونٹ ، ریسکیو یونٹ اور بلڈنگ انچارچ نے اسکی جان بچانے کی کوشش نہیں کی جبکہ آگ ڈک میں تھی زینوں اور خارجی راستوں میں آگ نہیں تھی جہاں سے جاکر نوجوان کی جان بچانے کی کوشش کی جاسکتی تھی،درخواست میں مذکورہ ذمے داروں کے خلاف کارروائی کرنے کیلیے متعلقہ تھانے کو تحریری درخواست دی لیکن پولیس نے انکار کردیا تھا درخواست میں کے ای ایس سی کے ایم ڈی ، بلڈنگ میں موجود افسران ، سمیت دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی استدعا کی ہے۔