سانحہ ماڈل ٹاؤن پر خون کے بدلے خون چاہیے ڈاکٹر طاہرالقادری
ہمارے لیے انصاف کے دروازے بند کردیئے گئے اور حکمران استغاثہ کا قانون بھی بدلنا چاہتے ہیں، قصاص ریلیوں سے خطاب
عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر ہمارے لیے انصاف کے دروازے بند کردیئے گئے اور حکمران استغاثہ کا قانون بھی بدلنا چاہتے ہیں لیکن ہمیں سانحہ پر سر کے بدلے سر اور خون کے بدلے خون چاہیے۔
پاکستان عوامی تحریک کے زیر اہتمام سانحہ ماڈل ٹاؤن پر ملک گیر احتجاج کیا گیا جس کے تحت 80 شہروں میں قصاص ریلیاں نکالی گئیں جس میں کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی جب کہ ریلی سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ملک میں آل شریف کی حکومت رہی تو کچھ باقی نہیں رہے گا، حکمرانوں نے الیکشن کمیشن خریدا ہوا ہے جب کہ ملک میں تمام ادارے برباد کر دیئے گئے ہیں، سستی روٹی اسکیم میں 30 ارب روپے کا فراڈ کیا گیا اور اورنج ٹرین منصوبے سے بھی کمیشن کھایا جارہا ہے لیکن ادارے نوازشریف کی کرپشن پر خاموش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب دہشت گردوں کا نظریاتی گڑھ ہے اور دہشت گردی میں وزیرستان کا باپ ہے، وہاں سے تو دہشت گردی ختم ہوگئی لیکن پنجاب سے کب ہوگی جب کہ اغوا کی وارداتوں، حرام گوشت کے دھندے، خواتین کے خلاف جرائم اور جعلی دوائیوں کی خرید وفروخت سمیت تمام جعلی کاموں میں پنجاب نمبر ون ہے لیکن اسمبلیاں خاموش ہیں
طاہر القادری کا کہنا تھا کہ شریف برادران کے دورمیں پنجاب ایک ہزار ارب کا مقروض ہے اور اب بھی اگر قوم نے ان کا محاسبہ نہ کیا تو سارا ملک پنجاب اور وزیرستان بن جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 2018 میں انتخابات ہوگئے تو پاکستان باقی نہیں رہے گا کیوں کہ اگرانتخابات ہوگئے تو پاکستان سلطنت شریفیہ بن جائے گا اور پھر قائداعظم اورعلامہ اقبال بھی آجائیں توان سے جیت نہیں سکتے۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں کامیاب ہوئی لیکن حکومت نے نیشنل ایکشن پلان نا کام بنانے کی کوشش کی جب کہ نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد کے لیے کتنی میٹنگز بلائی گئیں۔
عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ پاکستان میں بھارتی مداخلت پرنوازشریف کیوں خاموش ہیں، مودی کے بیان پر نوازشریف کی زبان کھلوائی جائے، بھارت نے نوازشریف کو اقتدار میں لانے کے لیے 4 سال تک خرچ کیا اور اب بھارت ہی نوازشریف کا اقتدار بچانے کی جنگ لڑرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں اسلحہ کے زور پر نادرا کو غیر ملکیوں کی تصدیق سے روکا گیا،حکومتی اتحادیوں نے بلوچستان میں غیر ملکیوں کو پناہ دے رکھی ہے، نوازشریف پاکستان کی سالمیت کے لیے خطرہ ہیں، قوم کو پاکستان یا حکمرانوں میں سے ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔
طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ ملکی سالمیت اور پاناما لیکس پر ہم نے تاریخی احتجاج کیا جب کہ ہم چاہیں تو بہ زور طاقت سانحہ ماڈل ٹاؤن کا ایک ہفتے میں خود بدلہ لے سکتے ہیں لیکن ہم قانون کوہاتھ میں نہیں لیں گے۔ انہوں نے کہا کہہ ہمارے لیے انصاف کے راستے بند کردیئے گئے ہیں، ہمیں غیر جانبدار جے آئی ٹی بنانے کا حق نہیں دیا گیا، قاتل حکمران استغاثہ کا قانون بدلنا چاہتے ہیں، شریف برادران جو سوچتے ہیں وہی قانون ہوتا ہے یہ فرعون بن کر ہر شے پر قابض ہوگئے نجات کون دلائے گا، ہمیں سانحہ ماڈل ٹاؤن پر ہمیں سرکے بدلے سر اور خون کے بدلے خون چاہیے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ کل مزید 20 سے 25 شہروں میں احتجاج کریں گے اور 28 اگست کو اگلے راؤنڈ کا بھی اعلان کروں گا جب کہ میری ایک کال پر پورا پاکستان حکمرانوں کے خلاف اُٹھ کھڑا ہوگا اورآج بھی سیاسی و مذہبی جماعتوں کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے ہماراساتھ دیا۔
پاکستان عوامی تحریک کے زیر اہتمام سانحہ ماڈل ٹاؤن پر ملک گیر احتجاج کیا گیا جس کے تحت 80 شہروں میں قصاص ریلیاں نکالی گئیں جس میں کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی جب کہ ریلی سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ملک میں آل شریف کی حکومت رہی تو کچھ باقی نہیں رہے گا، حکمرانوں نے الیکشن کمیشن خریدا ہوا ہے جب کہ ملک میں تمام ادارے برباد کر دیئے گئے ہیں، سستی روٹی اسکیم میں 30 ارب روپے کا فراڈ کیا گیا اور اورنج ٹرین منصوبے سے بھی کمیشن کھایا جارہا ہے لیکن ادارے نوازشریف کی کرپشن پر خاموش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب دہشت گردوں کا نظریاتی گڑھ ہے اور دہشت گردی میں وزیرستان کا باپ ہے، وہاں سے تو دہشت گردی ختم ہوگئی لیکن پنجاب سے کب ہوگی جب کہ اغوا کی وارداتوں، حرام گوشت کے دھندے، خواتین کے خلاف جرائم اور جعلی دوائیوں کی خرید وفروخت سمیت تمام جعلی کاموں میں پنجاب نمبر ون ہے لیکن اسمبلیاں خاموش ہیں
طاہر القادری کا کہنا تھا کہ شریف برادران کے دورمیں پنجاب ایک ہزار ارب کا مقروض ہے اور اب بھی اگر قوم نے ان کا محاسبہ نہ کیا تو سارا ملک پنجاب اور وزیرستان بن جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 2018 میں انتخابات ہوگئے تو پاکستان باقی نہیں رہے گا کیوں کہ اگرانتخابات ہوگئے تو پاکستان سلطنت شریفیہ بن جائے گا اور پھر قائداعظم اورعلامہ اقبال بھی آجائیں توان سے جیت نہیں سکتے۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں کامیاب ہوئی لیکن حکومت نے نیشنل ایکشن پلان نا کام بنانے کی کوشش کی جب کہ نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد کے لیے کتنی میٹنگز بلائی گئیں۔
عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ پاکستان میں بھارتی مداخلت پرنوازشریف کیوں خاموش ہیں، مودی کے بیان پر نوازشریف کی زبان کھلوائی جائے، بھارت نے نوازشریف کو اقتدار میں لانے کے لیے 4 سال تک خرچ کیا اور اب بھارت ہی نوازشریف کا اقتدار بچانے کی جنگ لڑرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں اسلحہ کے زور پر نادرا کو غیر ملکیوں کی تصدیق سے روکا گیا،حکومتی اتحادیوں نے بلوچستان میں غیر ملکیوں کو پناہ دے رکھی ہے، نوازشریف پاکستان کی سالمیت کے لیے خطرہ ہیں، قوم کو پاکستان یا حکمرانوں میں سے ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔
طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ ملکی سالمیت اور پاناما لیکس پر ہم نے تاریخی احتجاج کیا جب کہ ہم چاہیں تو بہ زور طاقت سانحہ ماڈل ٹاؤن کا ایک ہفتے میں خود بدلہ لے سکتے ہیں لیکن ہم قانون کوہاتھ میں نہیں لیں گے۔ انہوں نے کہا کہہ ہمارے لیے انصاف کے راستے بند کردیئے گئے ہیں، ہمیں غیر جانبدار جے آئی ٹی بنانے کا حق نہیں دیا گیا، قاتل حکمران استغاثہ کا قانون بدلنا چاہتے ہیں، شریف برادران جو سوچتے ہیں وہی قانون ہوتا ہے یہ فرعون بن کر ہر شے پر قابض ہوگئے نجات کون دلائے گا، ہمیں سانحہ ماڈل ٹاؤن پر ہمیں سرکے بدلے سر اور خون کے بدلے خون چاہیے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ کل مزید 20 سے 25 شہروں میں احتجاج کریں گے اور 28 اگست کو اگلے راؤنڈ کا بھی اعلان کروں گا جب کہ میری ایک کال پر پورا پاکستان حکمرانوں کے خلاف اُٹھ کھڑا ہوگا اورآج بھی سیاسی و مذہبی جماعتوں کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے ہماراساتھ دیا۔