تھرپارکر میں سبزیاں اگانے کا آزمائشی منصوبہ کامیاب

مستفید ہونے والے افراد میں خواتین کی بڑی تعدا د بھی شامل ہے


Business Reporter August 21, 2016
مستفید ہونے والے افراد میں خواتین کی بڑی تعدا د بھی شامل ہے جس سے ان کے اندر خود اعتمادی اور جدید رحجانات سے روشناس ہونے کا موقع ملا۔ فوٹو: فائل

MIAMI: نجی تنظیم ہیومن اپیل کا صحراہ تھرپارکر میں وسیع پیمانے پر سبزیاں اگانے کا آزمائشی منصوبہ کامیابی سے ہمکنار ہوگیا جس سے کم ازکم200 گھرانوں کو قحط سالی اور غذائی کمی پر قابو پانے میں مدد ملے گی، ویران اور بنجر زمین پر لہلاتی سبزیاں دیکھ کر مقامی آبادی میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔

واضح رہے کہ ہیومن اپیل نے قحط زدہ آبادی کی مشکلات کو ختم کرنے کے لیے تحصیل اسلام کوٹ کے دور دراز گاؤں سورائے، لبو، مہاری ارو دھرم میں پانی کے بحران کے خاتمے کے لیے سولر پمپس لگائے جس سے تقریباً 20 ہزار افراد کوپینے کا صاف پانی میسر آیا، اگلے مرحلے میں ان پمپس سے حاصل ہونے والے اضافی پانی سے بڑے پیمانے پر سبزیاں اگانے کے منصوبے کا آغاز کیا گیا، منصوبے کی کامیابی کے لیے200 کسانوں کو 4 ماہ تک خصوصی تربیت، زرعی آلات، اعلیٰ معیار کا بیج اور مالی معاونت فراہم کی گئی، مستفید ہونے والے افراد میں خواتین کی بڑی تعدا د بھی شامل ہے جس سے ان کے اندر خود اعتمادی اور جدید رحجانات سے روشناس ہونے کا موقع ملا۔

ہیومن اپیل پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر نثاراحمد کے مطابق اس پروجیکٹ کے ذریعے یہ واضح کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ تھرپارکر کے عوام کے مسائل کا حل ہنگامی امداد یا تعاون نہیں بلکہ خود انحصاری ہے، ہیومن اپیل نے ان تمام افراد اور ماہرین کو غلط ثابت کر دیا ہے جو یہ سمجھتے تھے کہ تھر کے صحرا میں سبزیاں اور دالیں اگانا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے۔ انہوں نے بتایا کہ خصوصی تربیت اور تعاون کی بدولت کسان مختلف اقسام کی سبزیاں بشمول آلو، پیاز، ٹماٹر، بھنڈی، توری، کھیرہ، تربوز، دھنیا، ادرک، پالک کی پیداوار حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے، منصوبے کے اگلے مرحلے میں منتخب علاقوں میں مزید سولر پمپس لگائے جائیں گے جن سے حاصل ہونے والے صاف پانی کو روزمرہ ضروریات کے علاوہ سبزیاں اگانے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔