کراچی میں جاری رینجرز کے آپریشن کا دائرہ پنجاب تک بڑھایا جائے عمران خان

پنجاب حکومت شدت پسندوں اور دہشتگردوں کے ٹھکانے ختم کرنے میں سنجیدہ نہیں، چیئرمین تحریک انصاف


ویب ڈیسک August 21, 2016
شریف برادران کو جہاں شکست کا خطرہ ہو وہاں گلو فورس استعمال کرتے ہیں، عمران خان فوٹو: فائل

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کہتے ہیں کہ پنجاب حکومت شدت پسندوں اور دہشتگردوں کے ٹھکانے ختم کرنے میں سنجیدہ نہیں اس لئے رینجرز کا آپریشن کراچی سے پنجاب تک بڑھایا جائے۔



اسلام آباد سے جاری بیان میں عمران خان نے کہا کہ لاہورمیں پی ٹی آئی کے رہنما مرزا تنویرکا قتل قابل مذمت ہے، گزشتہ سال بلدیاتی الیکشن کےدوران بھی 2 کارکنوں کوقتل کیا گیا، مرزا تنویر بلدیاتی الیکشن میں 2 کارکنوں کے قتل کے مقدمہ میں مدعی تھے اور اس کیس کی پیروی بھی کررہے تھے، ان 2 کارکنوں کے قتل میں ملوث ملزم تاحال آزاد گھوم رہا ہے، مرزا تنویرنے مخالفین کے سیاسی دباؤ کو قبول کرنے سے انکار کیا تھا، پنجاب پولیس مرزا تنویر کو ملنے والی دھمکیوں سے آگاہ تھی، لاہورمیں ٹارگٹ کلرزکے خلاف کارروائی کراچی آپریشن کے طرزپر کی جانے چاہیے۔





عمران خان نے کہا کہ پنجاب پولیس مسلم لیگ ن کا عسکری ونگ بن کررہ گئی ہے، شریف برادران کو جہاں شکست کا خطرہ ہو وہاں گلو فورس استعمال کرتے ہیں، پنجاب حکومت شدت پسندوں اوردہشتگردوں کے ٹھکانے ختم کرنے میں سنجیدہ نہیں، اس لئے رینجرزکا آپریشن کراچی سے پنجاب تک بڑھایا جائے۔



تحریک انصاف کے چیئرمین کا مزید کہنا تھا کہ پولیس کی ٹارگٹ کلنگ کا دائرہ اسلام آباد تک پھیل چکا ہے، دارالحکومت میں نوجوان وکیل فہد ملک کو جرائم پیشہ مافیا نے بے دردی سے قتل کیا اور اسے پولیس اسٹیشن کے سامنے قتل کیا گیا، اس لئے اسلام آباد پولیس کی نااہلی کے باعث یہاں بھی رینجرز کو تعینات کرنے کی ضرورت ہے۔





دوسری جانب تحریک انصاف کے 2 کارکن بھائیوں کے قتل کے مدعی تنویر احمد کو بھی قتل کردیا گیا جو پیشی سے واپس آرہا تھا کہ شاہ عالم چوک میں اسے گولیاں مار کر قتل کردیا گیا جب کہ ملزمان کی فائرنگ سے ایک راہ گیر بھی شدید زخمی ہوا جسے مقامی اسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے۔ مقتول تنویر احمد کی نماز جنازہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے پڑھائی جس میں تحریک انصاف کے کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر سراج الحق نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے كہا كہ موجودہ حكومت كو لوگوں كو قتل كرنے كا سرٹيفكيٹ كس نے ديا ہے۔





اس موقع پر تحريک انصاف كے رہنما چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ تنويراحمد كے قتل ميں حكومت كے بڑوں كا ہاتھ ہے، حكومت وقت امن وامان کی صورتحال كو سنبھالنے ميں ناكام ہو چكي ہے اس لئے كہ حكومت خود ايسی كارروائيوں ميں مصروف ہے جو كسی بھی طرح اخلاق قانون اور ذمہ داری كے زمرے ميں نہيں آتے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک ميں جنگل كے قانون كا راج ہے، حكومت خود كرپٹ ہے اور كرپٹ افراد كی حوصلہ افزائی اور تحفظ كے لئے اپنی ایڑھی چوٹی كا زورلگا رہی ہے، ملک میں تبدیلی اور تصویویں یا شکلیں بدلنے سے نہیں بلکہ نظام کی شفافیت سے آئے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |