نئی حلقہ بندیوں کے حق میں ہیں لیکن یہ عدلیہ کاکام نہیںچانڈیو

جہاں حالات خراب ہوں انھیں ٹھیک کرنا پڑتا ہے، زاہد خان،’لائیو ود طلعت‘میں گفتگو

جہاں حالات خراب ہوں انھیں ٹھیک کرنا پڑتا ہے، زاہد خان،’لائیو ود طلعت‘میں گفتگو. فوٹو: فائل

پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹر مولابخش چانڈیو نے کہاہے کہ جو صورتحال بنی ہوئی ہے۔

اس میں فوری طورپر میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ الیکشن سے قبل کراچی میں نئی حلقہ بندیاں ہوں گی یا نہیں،ہم بھی نئی حلقہ بندیوں کے حق میں ہیں لیکن یہ کام سیاستدان کریں،یہ عدلیہ کاکام نہیں ہے۔ایکسپریس نیوزکے پروگرام 'لائیو ود طلعت'میں اینکر پرسن طلعت حسین سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ عدالتوں کو اپنا کام کرنا چاہیے ہرادارے کا اپنا احترام اور تقدس ہوتا ہے ۔




عدالت کو چاہیے تھا کہ وہ یہ کام الیکشن کمیشن کے سپردکردیتی ۔حکومت کی ناکامی اپنی جگہ پر لیکن اس میں کوئی شک نہیں کہ جب بحران ہوتو سب کو سرجوڑ کر حل تلاش کرنا چاہیے۔ مسلم لیگ ن کے رہنماسینیٹر طارق عظیم نے کہاکہ کراچی میں حلقہ بندیاں ہونی چاہئیں،حکومت کی ذمے داری ہے کہ عوام کے جان ومال کی حفاظت کرے ۔

عدالتیں مجبوری میں وہ کام کررہی ہیں جو حکومت کو کرنے چاہیے تھے ۔ اے این پی کے رہنما سینیٹر زاہد خان نے کہا کہ کراچی میں نئی حلقہ بندیاں ہونی چاہئیں تمام سیاسی پارٹیوں نے ایک متفقہ مؤقف اپنا یا ہے اگر یہ پارٹیاں نئی حلقہ بندی نہ ہونے کی وجہ سے الیکشن کا بائیکاٹ کرتی ہیں اور الیکشن ہوتا ہے تو کیا وہ الیکشن منصفانہ ہوگا۔کراچی میں اس وقت روزانہ پانچ 10 لوگ مررہے ہیں حالات کہیں بھی خراب ہوں ان کو ٹھیک کرنا پڑتا ہے ، کراچی کے حالات کو ٹھیک کرنا پڑے گا۔

Recommended Stories

Load Next Story