مجاہدین منظم ہو کر قیام امن کیلئے کردار ادا کریں افغان حکومت کی اپیل
بگرام جیل ہمارے حوالے کرنے تک امریکا سے سیکورٹی معاہدہ نہیں ہوگا ، کرزئی
افغان حکومت نے تمام افغان مجاہدین سے اپیل کی ہے کہ وہ دوبارہ منظم ہوکر ملک میں خانہ جنگی کے خاتمے اور قیام امن کیلیے کردار ادا کریں۔
آئی این پی کے مطابق سابق مجاہد کمانڈر اور افغانستان کے وزیر توانائی و پانی اسماعیل خان نے پارلیمانی سیشن سے خطاب اور سرکاری ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے 21 سال تک سوویت یونین کیخلاف اپنی آزادی کی جنگ لڑی، طویل جدوجہد اور قربانیوں کے بعد حاصل ہونے والی اپنی آزادی و خودمختاری کو بچانا اور اس کا تحفظ ہم پر لازم ہے۔
سوویت یونین کیخلاف لڑنے والے تمام مجاہدین نجات دہندہ افواج ہیں۔ وقت آگیا ہے کہ تمام مجاہدین ایک بار پھر منظم ہو کر اپنے ملک کو خانہ جنگی سے بچانے کیلیے اٹھ کھڑے ہوں تاکہ افغان سرزمین دوبارہ عدم استحکام کا شکار نہ ہوسکے۔ پارلیمنٹ اجلاس کے دوران بحث میں حصہ لیتے ہوئے صوبہ قندھار سے رکن پارلیمنٹ محمد نعیم لالائی حمید زئی نے حکومتی وزیر کے اس نقطہ نظر پر شدید تنقید کی اور کہا کہ غیر ذمے دارانہ اور سول ملیشیا کا دوبارہ منظم ہونا اور اسلحہ اٹھانا ملکی سلامتی کیلیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔
ایک حکومتی وزیر کو زیب نہیں دیتا کہ وہ سیکیورٹی فورسز کی مدد کیلیے مجاہدین کی خدمات طلب کرے۔ دوسری جانب آن لائن کے مطابق افغانستان میں امریکی فورسز کی جانب سے چھاپہ مار کارروائیو ں کے دوران افغان خواتین سے جنسی زیادتی کا انکشاف ہوا ہے۔
ادھرصدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ بگرام جیل کوافغان حکام کے حوالے کرنے تک امریکا سے سیکیورٹی معاہدہ نہیں کیا جائے گا۔ امریکی صدر کے نام لکھے گئے خط میں کرزئی نے کہا کہ امریکی صدربگرام جیل کا کنٹرول افغان حکام کے حوالے کرنے کو یقینی بنائیں۔ دریں اثنا امریکی سینیٹ نے افغانستان کیلیے نئے اعلیٰ سطح کے فوجی کمانڈر کی منظوری دے دی ہے،نئے امریکی کمانڈر جنرل جوزف ڈیونفورڈ افغانستان میں تعینات جنرل ایلن کی جگہ امریکی اتحادی فوج کے کمانڈر کے طور پر خدمات سرانجام دیں گے۔
آئی این پی کے مطابق سابق مجاہد کمانڈر اور افغانستان کے وزیر توانائی و پانی اسماعیل خان نے پارلیمانی سیشن سے خطاب اور سرکاری ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے 21 سال تک سوویت یونین کیخلاف اپنی آزادی کی جنگ لڑی، طویل جدوجہد اور قربانیوں کے بعد حاصل ہونے والی اپنی آزادی و خودمختاری کو بچانا اور اس کا تحفظ ہم پر لازم ہے۔
سوویت یونین کیخلاف لڑنے والے تمام مجاہدین نجات دہندہ افواج ہیں۔ وقت آگیا ہے کہ تمام مجاہدین ایک بار پھر منظم ہو کر اپنے ملک کو خانہ جنگی سے بچانے کیلیے اٹھ کھڑے ہوں تاکہ افغان سرزمین دوبارہ عدم استحکام کا شکار نہ ہوسکے۔ پارلیمنٹ اجلاس کے دوران بحث میں حصہ لیتے ہوئے صوبہ قندھار سے رکن پارلیمنٹ محمد نعیم لالائی حمید زئی نے حکومتی وزیر کے اس نقطہ نظر پر شدید تنقید کی اور کہا کہ غیر ذمے دارانہ اور سول ملیشیا کا دوبارہ منظم ہونا اور اسلحہ اٹھانا ملکی سلامتی کیلیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔
ایک حکومتی وزیر کو زیب نہیں دیتا کہ وہ سیکیورٹی فورسز کی مدد کیلیے مجاہدین کی خدمات طلب کرے۔ دوسری جانب آن لائن کے مطابق افغانستان میں امریکی فورسز کی جانب سے چھاپہ مار کارروائیو ں کے دوران افغان خواتین سے جنسی زیادتی کا انکشاف ہوا ہے۔
ادھرصدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ بگرام جیل کوافغان حکام کے حوالے کرنے تک امریکا سے سیکیورٹی معاہدہ نہیں کیا جائے گا۔ امریکی صدر کے نام لکھے گئے خط میں کرزئی نے کہا کہ امریکی صدربگرام جیل کا کنٹرول افغان حکام کے حوالے کرنے کو یقینی بنائیں۔ دریں اثنا امریکی سینیٹ نے افغانستان کیلیے نئے اعلیٰ سطح کے فوجی کمانڈر کی منظوری دے دی ہے،نئے امریکی کمانڈر جنرل جوزف ڈیونفورڈ افغانستان میں تعینات جنرل ایلن کی جگہ امریکی اتحادی فوج کے کمانڈر کے طور پر خدمات سرانجام دیں گے۔