کراچی سے کچرا 10 روز میں صاف کردیا جائے مراد علی شاہ کی نئی ڈیڈ لائن
کراچی کا سب سے بڑا مسئلہ کچرا ہے اسے ماضی کی طرح صاف ستھرا کریں گے، وزیراعلیٰ سندھ
وزیر اعلیٰ سندھ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ آئندہ 10 روز میں شہر میں صفائی ستھرائی کی صورت حال کو بہتر اور جگہ جگہ موجود کچرے کے ڈھیر ختم کئے جائیں۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ وہ بولنے کے بجائے کام کرتے ہیں اور بیان دینے کے بجائے کچھ کرنے پر یقین رکھتے ہیں کیونکہ اگر انہوں نے کچھ ایسا کہہ دیا جو پورا نہ ہوا تو وہ بات پکڑ لی جائے گی۔ انہیں وزارت اعلیٰ کا منصب سنبھالے 3 ہفتے ہوگئے اور اس دوران 17 منصوبوں کی منظوری دی جاچکی ہے۔ اس سےقبل ہونے والے اجلاس میں متعلقہ حکام کو چند اہداف دیے تھے جسے پورا کرنے کے لیے تسلی بخش کام کیا گیا ہے۔اب مزید اہداف مقرر کئے گئے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ انہوں نے بچپن میں ایمپریس مارکیٹ کو دھلتے ہوئے دیکھا ہے، کراچی کا سب سے بڑا مسئلہ کچرا ہے، کراچی کو پہلے جیسا صاف ستھرا کردیں گے،اس کے علاوہ ساحل سمندر کو بھی صاف کیا جائے گا۔ وہ پورے سندھ کے دورے کریں گے، کراچی کے بعد سندھ بھر میں بھی کام ہوگا۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ جرائم میں ملوث افراد کو نہیں چھوڑیں گے، بچوں کے اغوا کی وارداتیں کراچی میں نہیں،صرف افواہیں ہیں، انہوں نے گزشتہ روز ایک واردات سے متعلق سنا لیکن جب تفصیل معلوم کی تو معاملہ کچھ اور نکلا۔ انہوں نے کہا کہ ذوالفقار مرزا پتا نہیں کیا کیا کہتے ہیں، ان کی بات چھوڑدیں وہ تاریخ بن چکےہیں،ایم کیو ایم کے رہنما ان سے ملاقات کے لیے آئے تو ان سے ضرور بات کی جائے گی۔
اس سے قبل وزیر اعلیٰ سندھ کی سربراہی میں اجلاس ہوا جس میں کراچی میں صفائی ستھرائی کی صورت حال اور جاری ترقیاتی منصوبوں میں ہونے والی پیش رفت سے متعلق معاملات پر غور کیا گیا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی آئندہ 10 روز میں کراچی میں صفائی ستھرائی کی صورت حال کو بہتر بنایا جائے اور جگہ جگہ موجود کچرے کے ڈھیر ختم کئے جائیں۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ وہ بولنے کے بجائے کام کرتے ہیں اور بیان دینے کے بجائے کچھ کرنے پر یقین رکھتے ہیں کیونکہ اگر انہوں نے کچھ ایسا کہہ دیا جو پورا نہ ہوا تو وہ بات پکڑ لی جائے گی۔ انہیں وزارت اعلیٰ کا منصب سنبھالے 3 ہفتے ہوگئے اور اس دوران 17 منصوبوں کی منظوری دی جاچکی ہے۔ اس سےقبل ہونے والے اجلاس میں متعلقہ حکام کو چند اہداف دیے تھے جسے پورا کرنے کے لیے تسلی بخش کام کیا گیا ہے۔اب مزید اہداف مقرر کئے گئے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ انہوں نے بچپن میں ایمپریس مارکیٹ کو دھلتے ہوئے دیکھا ہے، کراچی کا سب سے بڑا مسئلہ کچرا ہے، کراچی کو پہلے جیسا صاف ستھرا کردیں گے،اس کے علاوہ ساحل سمندر کو بھی صاف کیا جائے گا۔ وہ پورے سندھ کے دورے کریں گے، کراچی کے بعد سندھ بھر میں بھی کام ہوگا۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ جرائم میں ملوث افراد کو نہیں چھوڑیں گے، بچوں کے اغوا کی وارداتیں کراچی میں نہیں،صرف افواہیں ہیں، انہوں نے گزشتہ روز ایک واردات سے متعلق سنا لیکن جب تفصیل معلوم کی تو معاملہ کچھ اور نکلا۔ انہوں نے کہا کہ ذوالفقار مرزا پتا نہیں کیا کیا کہتے ہیں، ان کی بات چھوڑدیں وہ تاریخ بن چکےہیں،ایم کیو ایم کے رہنما ان سے ملاقات کے لیے آئے تو ان سے ضرور بات کی جائے گی۔
اس سے قبل وزیر اعلیٰ سندھ کی سربراہی میں اجلاس ہوا جس میں کراچی میں صفائی ستھرائی کی صورت حال اور جاری ترقیاتی منصوبوں میں ہونے والی پیش رفت سے متعلق معاملات پر غور کیا گیا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی آئندہ 10 روز میں کراچی میں صفائی ستھرائی کی صورت حال کو بہتر بنایا جائے اور جگہ جگہ موجود کچرے کے ڈھیر ختم کئے جائیں۔