نئی حلقہ بندیاں سندھ بھرمیں کی جائیں نثارکھوڑو

سپریم کورٹ کی رائے پر بلوچستان کی حکومت کو نہیں ہٹایا جاسکتا،پریس کانفرنس.


Staff Reporter December 05, 2012
مستعفی وزرادوبارہ وزیر ہوسکتے ہیں، کالا باغ ڈیم قبول نہیں کرینگے،اسپیکرسندھ اسمبلی فوٹو: فائل

اسپیکر سندھ اسمبلی نثاراحمد کھوڑو نے کہا ہے کہ اگر نئی حلقہ بندیاں ہونی ہیں تو پورے سندھ میں کی جائیں۔

کسی ایک علاقے کو نشانہ نہیں بنانا چاہیے، بلوچستان کی حکومت آئینی ہے، سپریم کورٹ کی رائے پر بلوچستان کی حکومت کو نہیں ہٹایا جاسکتا،حکومتیں بنانا اور گرانا پارلیمنٹ اور عوام کا کام ہے۔

وہ منگل کوسندھ اسمبلی کمیٹی روم میں روٹری کلب کے عہدیداروں اور بھارت سے علاج کرواکر آنے والے دل کے مریض بچوں کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ روٹری کلب کے توسط سے تین بچوں کو بھارت علاج کے لیے بھیجا گیا اور وہ صحت مند ہوکر واپس آگئے ہیں۔

6

نثار کھوڑو نے کہا کہ عام انتخابات قریب ہیں، آئندہ مارچ میں موجودہ اسمبلیوں کی مدت ختم ہورہی ہے، اگر نئی حلقہ بندیاں ہو بھی جائیں تو نشستیں نہیں بڑھیں گی کیونکہ نئی مردم شماری نہیں ہوئی۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ اسپیکر بلوچستان اسمبلی اسلم بھوتانی اگر اسمبلی کے اجلاس کی صدارت نہیں کررہے تو یہ ان کی اپنی رائے ہوسکتی ہے۔

قانون کے مطابق اسپیکر کی عدم موجودگی میں ڈپٹی اسپیکر اجلاس کی صدارت کرسکتا ہے۔ ایک اور سوال پر نثار کھوڑو نے کہاکہ آئین کے تحت مستعفی وزراء دوبارہ وزیر ہوسکتے ہیں مگر شرط یہ ہے کہ وہ خودکو6ماہ کے اندر منتخب کرالیں، ماضی میں بھی یہ روایت رہی ہے۔

7

انھوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی کے جن ارکان نے اپوزیشن کی نشستیں الاٹ کرنے کے لیے درخواستیں دی تھی، انھیں اپوزیشن کی نشستیں الاٹ کردی گئی ہیں۔اے این پی کے ایک وزیر کا استعفیٰ گورنر سندھ کے پاس موجود ہے جو ابھی منظور نہیں ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جن وزرا کے استعفیٰ منظور کیے گئے تھے ،وہ میں نے قائم مقام گورنر کی حیثیت سے منظور نہیں کیے بلکہ وہ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے ہی منظور کیے تھے۔ انھوں نے کہا کہ کالا باغ ڈیم تین صوبوں نے مسترد کردیا ہے اور وہ کبھی بھی یہ ڈیم قبول نہیں کریں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں