جموں میں2کشمیریوں کو22برس پرانے مقدمے میں عمر قید

تیسرےکشمیری کو5برس قید،یاسین ملک نے سزا کیخلاف جمعےکو احتجاج کی اپیل کردی،حریت رہنمائوں کی عدالتی فیصلے کی شدید مذمت.


News Agencies December 05, 2012
سید علی گیلانی آج سرینگر میں امن مارچ کی قیادت کریں گے، کرفیو ہٹتے ہی پائین شہر میں پتھرائو، شیلنگ، حالات دوبارہ کشیدہ ہوگئے. فوٹو : فائل

جموں کی ٹاڈا عدالت نے دوکشمیری شہریوں کو22 برس پرانے ایک جھوٹے مقدمے میں عمر قید کی سزاسنائی ہے جبکہ ایک اور کشمیری کو 5 برس کی قید سنائی گئی ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جموں کی ٹاڈا عدالت کے پریذائیڈنگ آفیسر سنجیو گپتا نے کشمیری نوجوانوں نذیر احمد شیخ اور شوکت احمدخان کوان کے خلاف26 اکتوبر1990کو پولیس اسٹیشن نشاط سرینگر میں دفعہ302 کے تحت درج قتل کے ایک جھوٹے مقدمے میں عمرقید کی سزاسنائی۔

nn

دونوں افراد پر الزام لگایا گیا تھا کہ انھوں نے بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورس کی خفیہ ونگ کے ایک سینئر افسر دھرم ویر کو گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔ عدالت نے اس مقدمے کی سماعت 22 برس تک جاری رکھنے کے بعد نذیر احمد اور شوکت احمد کو عمر قید جبکہ فاروق احمد کو 5 برس قید کی سزا سنائی۔ جموںو کشمیر لبریشن فرنٹ کے رہنما یاسین ملک نے دوکشمیریوں کوعمر قید کی سزا سنانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے جمعے کو پر امن احتجاجی مارچ کی کال دی ہے۔

10

جبکہ حریت رہنمائوں نے عدالتی فیصلے کی شدید مذمت کی ہے۔ حریت رہنماء سید علی گیلانی کی سرپرستی میں قائم فورم آج سرینگر میں ایک امن مارچ منعقد کر رہا ہے۔ دوسری طرف حول،جڈی بل اور ملحقہ علاقوں میں اس وقت حالات دوبارہ کشیدہ ہوگئے اور مظاہرین و پولیس کے درمیان پرتشدد جھڑپوں کا آغاز ہوا جب انتظامیہ نے نمازِ مغرب کے بعد کرفیو ہٹا کربندشیں ختم کردیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں